آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
المسجد۔(الدرالمحتار علیٰ صدر ردّ المحتارج ۲ ص ۴۸باب الاعتکاف) (فتاوی حقانیہ ج۴؍ ۲۰۶) حالت ِ اعتکاف میں اخبار وغیرہ پڑھنے کا حکم سوال: معتکف آدمی اعتکاف کے دوران اخبار ورسائل پڑھ سکتاہے یانہیں ؟اسی طرح خبریں سننے کی غرض سے ریڑیو اپنے پاس رکھ سکتاہے یانہیں ؟ کیونکہ اخبارات میںاکثر عریاں تصویریں ہوتی ہے جبکہ ریڑیومیں صرف آواز سنائی دیتی ہے تو کیا خبریں سننا زمرئہ عبادت میں شمار ہیں یا معاملات میں؟ان افعال کے مرتکب شخص کو باربارسمجھایا گیا کہ معتکف کے لیے یہ فعل غیر مناسب ہے معتکف چونکہ ریٹائر ٹیچر ہے اس لیے وہ اپنے اس فعل کومجتہد کی حیثیت سے چھوڑنے کے لیے قطعاًتیارنہیں۔۔۔۔۔۔۔برائے مہربانی تقدسِ مسجد اور آدابِ اعتکاف سے تفصیلاًآگاہ فرمائیں؟ الجواب حامدا ومصلیا ومسلما: اعتکاف کابنیادی مقصد رضاء الٰہی ہے اس لیے اعتکاف کے دوران ان عبادات میں مشغول ہوناچاہئیے جو رضاء الٰہی کا باعث بنتی ہوں فقہاء کرام نے معتکف کے لیے قرآن کریم کی تلاوت احادیثِ مبارکہ اور دینی کتابوں کا مطالعہ اور نوافل کثرت سے پڑھنا تجویزکیا ہے لہٰذا ایک معتکف کو ان امور میں مشغول رہنا چاہئے نہ کہ اخبار پڑھنے اور خبریںسننے میں اپناقیمتی وقت ضائع کرے اور ویسے بھی مسجد کے اندر تصاویر اور اخبارات دیکھناصحیح نہیں ۔لماقال العلامۃ الحصکی رحمۃ اللہ: تکلم الا بخیر وہومالااثم فیہ ومنہ المباح عند الحاجۃ الیہ لا عند عدمہا ۔۔۔۔۔ کقراء ۃ قرآن وحدیث وعلم وتدریس فی سیر الرسول علیہ الصّلوٰۃ والسّلام وقصص الانبیاء علیہم السّلام وحکایۃ الصالحین وکتابۃ امورالدّین ۔الدرالمختار علیٰ صدرالمحتار ج ۲ ص۴۴۹؛۴۵۰ باب الاعتکاف (۱) (۱)وفی الہندیۃ۔ویلازم التلاوۃ والحدیث والعلم وتدریسہ وسیر النبیّ صلی اللّہ علیہ وسلم والانبیاء علیہم السلام (الفتاوی الہندیۃ ج ۲ ص ۲۱۲) (الباب السابع فی الاعتکاف) (فتاوی حقانیہ ج۴؍۲۰۷) معتکف دھوپ کے لیے مسجد کے صحن میں بیٹھ سکتا ہے سوال: کیاسردی کے دنوں میں معتکف اپنی مخصوص جگہ سے نکل کرباہرصحن میں دھوپ میں بیٹھ سکتاہے