آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
و اشتراط التملیک فلا تکفي الإباحۃ کما في البدائع ہذا ما ظہر لي، تأمل۔ (شامی:۲/۳۶۹،باب صدقۃ الفطر،سعید)۔ فتاوی محمودیہ میں ہے: زکوٰۃ کاکھانامستحق کوبطورِتملیک دینالازم ہے کہ وہ یہ سمجھتاہوکہ اتنی مقدارمیری ملک ہے خواہ میں کھاؤں یا فروخت کروں یاکسی کوکھلاؤں اورایک ساتھ سب کوبٹھاکرکھلانے میں یہ بات نہیں ہوتی۔ (فتاوی محمودیہ:۹/۶۰۲، مبوب ومرتب)۔ عمدۃ الفقہ میں ہے: صدقۃ الفطرکارکن اس کے مصرف کودے دیناہے پس یہ دینابھی تملیک کے طورپرہوناچاہئے جیساکہ زکوٰۃ میں ہے پس طعامِ اباحت (یعنی مباح کردینے )سے ادانہیں ہوگا۔(عمدۃ الفقہ:۳/۱۶۸،مجددیہ)۔ واﷲاعلم۔ عہد نبوی میں فطرہ کب نکالا جاتا تھا سوال:رسول اﷲ ﷺ کے زمانہ میں صدقہ فطر پیشتر نماز سے نکالا جاتا تھا یا نہیں یا کچھ دنوں تک جمع رہتا تھا اس کے بعد محتاجوں کو تقسیم کیا جاتا تھا ۔ اگر تقسیم کرنے میں تاخیر نہ فرماتے تھے تو فی زمانہ ایک جگہ کے سردار کے پاس صدقہ فطر جمع ہونا ضروری ہے اور سردار یا نائب سردار جب مرضی ہو تقسیم کرتے ہیں ، یہ عمل کیسا ہے ۔ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : درمختار میں لکھا ہے ویستحب اخراجھا قبل الخروج الی المصلی بعد طلوع فجر الفطر عملاً بامرہ وفعلہ علیہ الصلوٰۃ والسلام الخ ۔ (۱) اس کا حاصل یہ ہے کہ صدقہ فطر نماز سے پہلے ادا کرنا مستحب ہے ۔ آنحضرت ﷺ کے حکم اور فعل کے موافق۔ چنانچہ مشکوٰۃ شریف میں عبداﷲ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم زکوٰۃ الفطر صاعاً من تمراوصاعاً من شعیر علی العبد والحر والذکر والا نثی والصغیر والکبیر من المسلمین وامربھا ان تودی قبل خروج الناس الی الصلوٰۃ ۔ الحدیث۔ رواہ البخاری و مسلم ۔ (۲) اس حدیث متفق علیہ سے صراحۃً ثابت ہوا کہ آنحضرت ﷺ نے نما ز عید کے لئے جانے سے پہلے صدقہ فطر کے نکالنے کا حکم فرمایا ہے۔(۳) پس ثابت ہوا کہ جو کچھ عمل ان سرداروں کا ہے خلاف سنت ہے اور بے اصل ہے ۔فقط۔ (۱)الدر المختار علی ہامش رد المحتار باب صدقۃ الفطر ج ۲ ص ۱۰۳۔ط۔س۔ج۲ص۳۶۴ ۱۲ (۲)مشکوٰۃ باب صدقۃ ا لفطر فصل اول ص ۱۶۰ ۱۲ ظفیر (۳ )اور صحابہ کرام کا اسی پر عمل تھا والا ولی الا ستدلال بحدیث البخاری وکانوا یعطون قبل الفطر بیوم اویومین ، قال فی الفتح وھذا مما لا یخفی علی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم ، بل لا بد من کونہ باذن سابق فان الا سقاط قبل الوجوب مما لا یعقل فلم یکونوا یقدمون علیہ الا بسمع اھ (رد المحتار باب صدقۃ الفطر ج ۲ ص ۱۰۶۔ط۔س۔ج۲ص۳۶۷) ظفیر