آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حاضری کیلئے خروج کا استثناء صحیح ہے ۔اور نکلنا جائز ہے ۔بشرطیہ کہ نذر کی طرح استثناء بھی زبان سے کیا ہو، صرف دل کی نیت کافی نہیں ۔مگر مسنون اعتکاف میں یہ نیت کی تو وہ نفل ہوجائیگا سنت ادا نہ ہوگی مسنون اعتکاف صرف وہی ہے جس میں کوئی استثناء نہ کیا ہو۔اس میں نکلنا مفسد ہے البتہ قضاء حاجت جیسی ضرورت کیلئے نکلنے پر دیکھا کہ راستے ہی میں نماز جنازہ شروع ہورہی ہے تو اس میں شریک ہو سکتا ہے ۔نماز سے قبل انتظار اور نماز کے بعدوہاں ٹھرنا جائز نہیں۔اسی طرح قضاء حاجت کیلئے اپنے راستے پر چلتے چلتے عیادت کرسکتا ہے۔عیادت اور نماز جنازہ کیلئے راستہ سے کسی جانب مڑنا یا ٹھیرنا جائز نہیں۔شامیہ میں بحرعن البدائع سے نقل ہے ۔لوخرج لحاجۃ الانسان ثم ذھب لعیادۃ مریض او صلوۃ جنازۃ فانہ جائز،مگر بدائع میں ثم ذھب الخ کی بجائے ثم عاد مریضا اوصلی علی جنازۃہے ،اس سے راستے سے انحراف ومکث کا جواز ثا بت نہیں ہوتا, عن عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ قالت کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم یعود المریض وھو معتکف فیمر کما ھو فلا یعرج یسئال عنہ رواہ ابو داود وابن ماجۃ،قال علی القاری رحمہ اللہ تعالی قال الحسن والنخعی یجوز للمعتکف الخروج لصلوۃ الجمعۃ وعیا دۃ المریض وصلوۃ الجنازۃ وعن الا ئمۃ الاربعۃ اذاخرج لقضاء الحاجۃ واتفق لہ عیادۃ المریض والصلوۃ علی المیت فلم ینحرف عن الطریق ولم یقف اکثر من قدر الصلوۃ لم یبطل الاعتکاف والابطل , ذکرہ الطیبی ولا دلالۃ فی الحدیث علی صلوۃ الجنازۃ فکأنھم قاسو ھا علی العیادۃ بجامع انھما فرضا کفایۃ ولکن بینھما فرق فان العیادۃ یمکن ان تکون بلاوقوف بخلاف الصلوۃ ولذا یفسد عند ابی حنیفہ رحمہ اللہ تعالی بالصلوۃ خلا فالصا حبیہ , قال میرک وفی سندہ لیث بن ابی سلیم(الی قولہ)وبتقدیر ضعفہ ھو منجبر بما فی مسلم عن عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا ان کنت لا دخل البیت للحا جۃ وفیہ المریض فما اسال عنہ الا وانا مارۃ(مرقات ص۳۳۰ج۴)فقط واللہ تعالی اعلم بعض ایسی صورتیں جن سے اعتکاف فاسد نہ ہوگا سوال: مندرجہ ذیل صورتوں میں اعتکاف کا کیا حکم ہے؟باقی رہیگا یا فاسد ہوجائے گا؟ ۱۔ وضو سے قبل ہاتھ کی گھڑی وضو خانہ پر ہاتھ سے نکال کر جیب میں رکھنا پھر وضو شروع کرنا یا وضو خانہ پر وضو کے لئے چڑھتے ہوئے ہاتھ میں سے گھڑی نکال کر جیب میں رکھنا۔ ۲۔ پیشاب خانہ میں لائن لگی ہوئی ہو تو وہاں انتظار میں کھڑے ہونا۔ ۳۔ وضو سے قبل وضو خانہ میں چڑھ کر اپنی ٹوپی یا رومال وضوخانہ کی مچان یا کھونٹی پر رکھنا۔ ۴۔ گھر سے کوئی کھانا لانے والا نہ ہو تو کھانے کے لئے گھر جانا۔ ۵۔ کھانے کے لئے جانے پر معلوم ہوا کہ کھانے کی تیاری میں معمولی دیر ہو،مثلاً