آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چاہئے ایک تویہ کہ سرکاری اناج کی (کنٹرول)دوکانوں پر جو اناج مثلاً گیہوں جوار ملتا ہے وہ یا بازاری عام دکانوں کا اناج زیادہ بھائو کا ہوتا ہے، اور سرکاری اناج کی کنٹرول دوکانوں کا بھائوکم ہوتا ہے لیکن روزانہ کا استعمال کبھی سرکاری دوکانوں کے اناج پر تو کبھی عام بازاری دوکان کے اناج پر ہوتا ہے۔ (۲) فی الحال گیہوں نہ سرکاری اناج کی کنٹرول دکان پر ملتے ہیں اور نہ بازاری عام دوکانوں پر ملتے ہیں، ایسی حالت میں صدقۂ فطر ادا کرنے کے لئے کون سی دوکان کے اناج کی قیمت یااس قیمت کا دوسرا اناج وغیرہ دینا چاہئے آیا سرکاری اناج کی کنٹرول دوکان کے بھائو سے یا عام بازاری اناج کی دوکان کے بھائو سے ہونا چاہئے۔ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :(۱) کنٹرول سے سب کی ضروریات پوری نہیں ہوتی، مجبوراً عام بازاری نرخ سے خرید کر پوری کی جاتی ہیں اس لئے عام بازاری نرخ سے صدقۂ فطر ادا کیا جائے، نصف صاع گیہوں کی قیمت کا کوئی اور غلہ جوار، چنا وغیرہ بھی دیا جاسکتا ہے۔ اگر جو دینا چاہیں تو ایک صاع دیں۔ (۲) جونرخ عام بازاروں میں ہے خواہ اس نرخ سے دیدیں خواہ قریب تر جگہ جہاں عام گیہوں ملتا ہے، وہاں کی قیمت کا اعتبار کر لیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود عفی عنہ دارالعلوم دیوبند ۱۵؍ ۹؍ ۸۵ھ الجواب صحیح: بندہ نظام الدین عفی عنہ دارالعلوم دیوبند ۱۵؍ ۹؍ ۸۵ھ (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۷۲-۳۷۳) چاول سے صدقۃ الفطر کی مقدار سوال: اگر کوئی شخص فطرہ گیہوں کے بجائے چاول میں ادا کرے تو ادا ہوگا یا نہیں اور انگریزی تول کے حساب سے کتنے سیر گیہوں یا چاول دینے ہوںگے؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : ادا ہوجائے گا گیہوں کی قیمت لگاکر اس کے عوض چاول جتنے بھی بازار میں فروخت ہوتے ہوں اسی قدر چاول دیدے وزن کے اعتبار سے گیہوں کے برابر نہ دے، ومالم ینص علیہ کذرۃ وغیرہ یعتبرفیہ القیمۃ ۱ھـ درمختارص:۱۲۲، ج:۲، سہارن پور کی تول سے ایک صدقۃ الفطر کی مقدار ڈیڑھ سیرپختہ گیہوں ہے۔ احتیاطاً کچھ زائد پونے دوسیر دیدئے جائیں۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود غفرلہٗ دارالعلوم دیوبند (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۷۵-۳۷۶) صدقۃ الفطر ادا کرنے کے بعد عید کے روزقیمت بڑھ گئی تو کیا کرے؟ سوال: صدقۂ فطر پہلے ادا کردیاتھا، جب عید کا دن آیا تو قیمت بڑھ گئی تو اب بڑھی ہوئی قیمت ادا کی جائے گی یا نہیں؟