آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
شب قدر کی فضیلت حاصل کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھنے کا اہتمام کرنا چا ہئے عن ابن عباس رضي الله عنهما أن رسول الله صلي الله عليه وسلم قال في المعتكف هو يعتكف الذنوب و يجزى له من الحسنات كعامل الحسنات كلها ( رواه ابن ماجه ) (مشكوة المصابيح ج1ص 200)فرمایا محبوب رب العالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے (اعتکاف کرنے والے کے متعلق) کہ وہ گناہوں سے بچا رہتا ہے اور اس سے وہ ثواب بھی ملتا ہے جو (اعتکاف سے باہر)تمام نیکیاں کرنے والے کو ملتا ہے ۔(ابن ماجہ عن ابن عباس)یعنی اعتکاف میں بیٹھ کر اعتکاف والا خارج مسجد جو نیکیاں کرنے سے عاجز ہے تو وہ ثواب کے اعتبار سے محروم نہیں ہے ۔اگر اعتکاف نہ کرتا تو مسجد سے باہر جو نیکیاں کرتا ہے ان کا ثواب بھی پاتا ہے۔ شب قدر کی دعا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم ) اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ شب قدر کونسی ہے تو (اس رات)میں کیا دعا کروں؟فرمایا (دعا میں)یوں کہنا:اللھم انک عفوتحب العفو فاعف عنی (ترمذی) ترجمہ:اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند فرماتا ہے لہذا مجھے معاف فرمادے۔ شب قدر کی تاریخیں شب قدر کے بارے میں حدیثوں میں وارد ہوا ہے کہ رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو ۔ لہذا رمضان کی ۲۱ویں ۲۳ویں ۲۵ ویں ۲۷ ویں ۲۹ ویں رات کو جاگنے اور عبادت کرنے کا خاص اہتمام کریں خصوصا ۲۷ ویں شب کو ضرور جاگیں کیونکہ اس دن شب قدر ہونے کی زیادہ امید ہوتی ہے ۔ حضرت عبادہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن اس لئے باہر تشریف لائے کہ ہمیں شب قدر کی اطلاع فرمادیں ۔ مگر دو مسلمانوں میں جھگڑا ہو رہا تھا ‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں اس لئے آیا تھا کہ تمہیں شب قدر کی اطلاع دوں مگر فلاں فلاں شخصوں میں جھگڑا ہو رہا تھا جس کی وجہ سے اس کی تعین میرے ذہن سے اٹھالی گئی ‘۔ کیا بعید ہے کہ یہ اٹھا لینا اللہ کے علم میں بہتر ہو اس مبارک حدیث سے معلوم ہو ا کہ آپس کا جھگڑا اس قدر برا عمل ہے کہ اس کی وجہ سے اللہ پاک نے نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کے ذھن مبارک سے شب قدر کی تعیین اٹھا لی یعنی کس رات کو شب قدر ہے مخصوص کر کے ا س کا علم جو دے دیا گیا تھا وہ ذھن سے اٹھا لیا گیا ۔ اگر چہ بعض وجوہ سے اس میں بھی امت کا فائدہ ہو گیا ۔ جیساکہ انشاء اللہ تعالی ہم ابھی ذکر کریں گے لیکن سبب