آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی طرف سے بطور نیابت کے مستحقین پر خرچ نہ کرے زکوۃ ادا نہیں ہوتی ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً: جی ہاں یہی دوسری بات ہے ۔ (إمداد الفتاوی ج۲؍۵۶) سوال : انجمن حمایت الإسلام لاہور کے کارکنان نے یہ قاعدہ کررکھا ہے کہ ہرفرقہ کا مسلمان کم سے کم چار آنہ ماہوار انجمن کو امداد دینے سے انجمن کا ممبر ہوسکتا ہے ، پس اگر کوئی ممبر چندہ فیس ممبری کو زکوۃ کے روپیہ میں سے ادا کردے تو یہ امر جائز ہے یانہیں ؟ اگر کوئی شخص علاوہ فیس ممبری کے، زکوۃ کا روپیہ خاص یتیم خانہ انجمن مذکورکو بھیج دے تو مناسب ہے یا نہیں ؟ اور فیس منی آڈر زکوۃ کے روپیہ سے وضع کرکے بھیجنی چاہیئے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً: اگر چندہ لینے والوںکو اس امر کی اطلاع کردی جائے کہ یہ مال زکوۃ ہے اوروہ اپنی طرف سے اس کا اہتمام کرلیں کہ یہ روپیہ مصرف پر خرچ ہو تو مضائقہ نہیں ہے ، زکوۃ ادا ہوجائے گی ۔ فقط واللہ تعالی اعلم ۔ ( سوال : اگر کسی کو زکوۃ ودیگر صدقہ واجبہ ونافلہ کا وکیل کردے کہ اس کواپنے انتظام سے صرف کردینا پھراگر وکیل خود بھی کہ وہ بھی اہل حاجت ہے ، اس میں سے سب یا بعض لے لیوے تو درست ہے یا خیانت میں داخل ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً: اگر زکوۃ دینے والے نے وکیل کو عموماً اجازت دیدی کہ جہاں چاہے محل پر صرف کردے تو بشرط مصرف ہونے کے وکیل خودبھی لے سکتا ہے، اور مراد دینا غیروں کو ہے تو خود لینا درست نہیں ۔ فقط واللہ تعالی اعلم سوال : زید کا روپیہ کسی شہردیگر میںایک شخص کے پاس امانت ہے ، زید نے اس امین کو تحریر کردیا کہ اس قدر روپیہ فلاں شخص کو میری طرف سے دیدے ، اور دل میں زید نے نیت ادائے زکوۃ یا نیت تصدق قیمت چرم قربانی یا نیت ادائے صدقہ فطر کرلی ، اندریں صورت زکوۃ وغیرہ ادا ہوئی یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً: ا ن سب صورتوں میں زکوۃ اد ا ہوگئی ۔ وکیل کا مؤکل کی امانت میں سے زکوۃ ادا کرنا سوال : زیدکے پاس کچھ روپیہ عمر کا امانت موجود ہے عمر باہر گیا ہوا ہے ، زید کو لکھتا ہے کہ میری امانت سے زکوۃ ادا کردی جائے ، زید نے مبلغات مذکورہ کا حساب کرکے اس طرح تقسیم کیا کہ مبلغات واجب الأداء کی قیمت سے کچھ دینی کتابیں لے کر مصرف زکوۃ میں دیدیں ، اور کچھ نقد ادا کردی ، یہ وکالت جائز ہے