آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال: زید نے سحر ی کھائی اور یہ نیت کی کہ اگر مجھے فلاں مشقت والا کام پڑگیا تو روزہ نہیں رکھوں گا ۔ اگر نہ ہو تو روزہ رکھ لوںگا ۔ الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً: جب زید پر روزہ رکھنا فرض ہے تو ایسا مشکل کام جو روز ہ رکھنے سے مانع ہو رہا ہے نہیں کرنا چاہئے روزہ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کام کو چھوڑ دینا چاہئے ۔ (خیرالفتاوی ج۴؍۴۳) دل کے مریض کے لئے روزے کا حکم سوال:گزارش ہے کہ میں مسمی محمد صابر عرصہ ایک سال کے عرصہ سے سال سے دل کا مریض ہوں عمر ۴۵ سال ہے ۔تین وقت دوائی کھانی پڑتی ہے اگر ایک وقت دوائی نہ کھائیں تو طبیعت خراب ہوجاتی ہے ۔اور کسی چیز کی کوئی عادت یا نشہ وغیرہ نہ ہے بوجہ بیماری روزہ رکھنے سے بیماری بڑھتی ہے اب آپ بتائیں کہ میرے لئے شرعاً کیا حکم ہے ۔ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:برتقدیر صحت واقعہ صورت مسئولہ میں اگر ماہر دیندار ڈاکٹر یہ رائے دے کہ واقعی اس مریض کو روزہ رکھنے سے تکلیف زیادہ ہو جائے گی یا تکلیف زیادہ عرصہ تک بڑھ جائے گی تو افطار کی گنجائش ہے اور صحت یاب ہونے کے بعد اس پر قضا لازم ہے۔ (خیر الفتاوی ج ۴؍۹۷) معاش کے لئے جو محنت کرنا پڑتی ہے کیا اس کی وجہ سے روزہ رمضان چھوڑا جا سکتا ہے ؟ سوال: ایک شخص رمضان شریف میں جوکہ موسم گرما میں ہے دھوپ کے وقت میں سخت کام کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ روزہ نہیں رکھتا اور کہتا ہے کہ اتنی سخت گرمی ہے اور کام سخت ہے میں کیسے روزہ رکھوں تو ایسے شخص کے بارے میں کیا فرمان ہے؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً: مذکورہ بالا کیفیت کی وجہ سے رمضان کا روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے رمضان میں سخت کام نہ کرے بلکہ کوئی آسان کام اختیار کرے تاکہ روزہ نہ چھوڑنا پڑے ۔ (فتاوی دار العلوم ج۶؍۴۶۶)