آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حکم بھی دیا ہے اور اس فرض کی ادائیگی کی خاطر جان سے مار ڈالنے (قتل نفس) اور خون بہانے سے بھی دریغ نہیں کیا ہے ، حالاںکہ اسلام تو آیا ہی اسی لئے کہ انسانوں کو جانی تحفظ فراہم کرے ، اس لئے کہ جو خون حق کی خاطر بہے وہ رائیگاں نہیں جاتا، بلکہ اللہ تعالی کے راستہ میں قتل ہونے والا اس کی زمین میں عدل قائم کرنے کی خاطر مرجانے والا کبھی نہیں مرتا، اور جو جانیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی بنا پر اور اس کا حق ادا نہ کرنے اور اس سے کئے ہوئے عہد کی پاسداری نہ کرنے پر تلف ہوں گی وہ بھی اس وجہ سے ہوں گی کہ انھوں نے اپنے طرز عمل سے اور بری روش سے خود ہی تحفظ کو پامال کردیا ، جو اسلام نے ان کو عطا کیا تھا۔ (فقہ الزکوۃ ۱؍۱۱۱)سر کشی اور بغاوت کے طور پر زکوۃ سے انکار کرنے والوں سے (قتال) جنگ احادیث صحیحہ سے اور اجماع صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے ثابت ہے ۔ رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد زکوۃ نہ دینے پر اصرار کرنے والے عربوں کے ساتھ حضرت ابو صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ موقف اختیار کیا ، اور بڑے بڑے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس موقف کی تائید کی اور آپ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مانعین زکوۃ سے جنگ میں شریک ہوئے ، یہاں تک کہ اس جنگ میں ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے بھی شرکت فرمائی جو ابتداء جنگ کے بارے میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی رائے سے پوری طرح متفق نہیں تھے،( اور اس طرح اسلامی شریعت میں مانعین زکوۃ سے جنگ کرنا ایک اجتماعی صورت اختیار کرگیا) جنگ کے موقف کی تائید میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے دلائل دیئے یہاں تک کہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے آپ کی رائے سے اتفاق کرلیا اور اس طرح ان کے موقف پر تمام صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کا اجماع ہوگیا۔ ( المجموع ۵؍۳۳۴) (فقہ الزکوۃ ۱؍۱۲۰، وکتاب الفقہ ۱؍ ۹۵۹، بحوالہ مسائل زکوۃ : مولانا رفعت قاسمی ) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مانعین ِ زکوۃ سے جنگ کیوں کی ؟ سوال: حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے مانعین ِ زکوۃ سے جنگ کیوں کی ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا مانعین ِ زکوۃ سے جنگ کرنے میں متعدد مصلحتیں تھیں ، مثلاً یہ کہ اسلام کا کوئی بھی رکن متروک نہ ہونے پائے ، اور امت میں اسلام کے ارکا ن پر عمل درآمد ہوتا رہے ،اور ایک اہم مصلحت یہ بھی تھی کہ غریبوں اور مسکینوں اور فقراء کا جو اغنیاء کے مال میں حق واجب ہے ، وہ حق عملی طور پر بھی باقی رہے اور بہت