آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲) اگر اس رقم سے زائد خرچ ہوجائے تو اس زیادہ خرچ شدہ رقم کو آئندہ سال کی زکوۃ میں محسوب کرسکتا ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : یہ جائز ہے ۔ کذا فی الدر المختار ۔ أو مقارنۃ بعزل ما وجب کلہ او بعضہ ولا یخرج عن العہدۃ بالعزل بل بالأداء للفقراء ۔ (۲) اگر زائد رقم بہ نیت زکوۃ دی گئی تو وہ سال ِ آئندہ کی زکوۃ میں محسوب ہوجائے گی ۔ کما فی الدر المختار : ولو عجل ذو نصاب زکوۃ سنین أو لنصب صح لوجود السبب ۔۔الخ الد رالمختار علی ہامش رد المحتار با ب زکوۃ الغنم ج۲/۳۶) (فتاوی دار العلوم دیوبندج/۶ص۹۲) حج کے لئے جمع کردہ روپیوں پر زکوۃ واجب ہے سوال : ایک عورت نے عرصہ چھ سال سے دو آدمیوں کی آمدورفت کا حج کا خرچ نکال کر علیحدہ رکھ دیا ہے ، امسال حج کو جانا چاہتی ہے ، آیا اس روپے پرتمام سالہائے گذشتہ کی زکوۃ واجب ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : اس روپے پر زکوۃ دینا واجب ہے بشرطیکہ یہ روپیہ نصاب کی مقدار کو پہنچ جائے ، اور گذشتہ سالوں کی زکوۃ بھی ادا کرنا لازم ہوگی ۔(الزکوۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصاباً ملکاً تاماً وحال علیہ الحول ۔ (ہدایہ کتاب الزکوۃ ج ا ؍ ۶۷ا)۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج؍۶ص۱۱۶) گھرکے سامان میں زکوۃ سوال : زید کہتا ہے کہ زکوۃ صرف زیور پر واجب ہے، سونے کی شکل میں ہو یاچاندی کی صورت میں ،لیکن بکر کہتاہے کہ زیور پر ، کپڑوں پر چاہے استعمال کے ہوں یا نئے رکھے ہوں اور برتنوں پر جوکہ استعمال میں آرہے ہیں ، یا وہ برتن جو یوں ہی رکھے ہوئے ہیں ، یا گھر کے استعمال کی الماریاں ہوں ، یاصندوق غرضیکہ جو بھی اشیاء ہوں سب پر زکوۃ واجب ہے ۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : چاندی ، سونا، نقد (نوٹ) اور مال تجارت پر زکوۃ واجب ہوتی ہے ، گھر کے استعمالی سامان :کپڑوں ، برتنوں، صندوقوں وغیرہ پر زکوۃ نہیں، اگرچہ وہ ویسے ہی رکھے ہوں، استعمال میں نہ ہوں ۔ قولہ ( فارغ عن حاجتہ الأصلیۃ : وفسرہ ابن ملک بمایدفع عنہ الہلاک تحقیقاً أو تقدیراً أی فسر المشغولۃ بالحاجۃ الأصلیۃ ، والأولی فسرہا، وذلک حیث قال وہی ما یدفع الہلاک عن الإنسان تحقیقاً کالنفقۃ و دور السکنی وآلات الحرب والثیاب المحتاج إلیہا لدفع الحر والبرد ، أو تقدیراً کالدین ، وکآلات الحرفۃ وأثاث