آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس سے گزرے وہ نماز میں (بہت ) آہستہ آواز میں پڑ ھ رہے تھے اور حضرت عمررضی اللہ تعالی عنہپرسے گزرے وہ اونچی آواز سے پڑھ رہے تھے، سو جب یہ دونوں حضرات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جمع ہوئے تو ان دونوں سے فرمایا :(اے ابوبکر میں تم پر سے گزرا اس حال میں کہ تم نماز میں آہستہ آواز میں پڑھ رہے تھے ،حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ میں نے اس ذاتِ پاک کو سنادیا جس سے میں مناجات کررہاتھا ۔اور نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے فرمایا کہ میں تم پر سے گزا اس حال میں کہ تمہاری آواز بلند تھی ،حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہنے عرض کیا میں ہلکی نیند والے کو جگا رہاتھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اے ابو بکر تم اپنی آواز قدرے بلند کرو اور اے عمر تم اپنی آواز قدرے پست کرو۔ (رواہ ابوداو‘د :کتاب الصلاۃ/باب رفع الصوتِ بالقراۃ فی صلاۃ اللیل) (۳۵) تلاوت کے دوران منہ کی صفائی کا خیال رکھنا علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ تلاوت کرتے وقت کسی چیز میں پانی رکھے کہ تلاوت کے دوران تھوک آجائے تو تھوک پھینکنے کے بعد کلی کرلے تا کہ منہ صاف ہوجائے پھرتلاوت میں لگ جائے ۔ شعبہ نے ابو حمزہ سے روایت کیاہے کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما جب تلاوت کرنے بیٹھتے تھے تو ا پنے پاس ایک برتن رکھ لیتے جس میں پانی ہوتا تھا جب تھوک یا بلغم نکالنا پڑ جاتا تو اس کو نکالنے کے بعد کلی کرتے پھر تلاوت شروع کرتے ۔ (۳۶) جمائی آتے وقت تلاوت بندکردیں .8جمائی آتے وقت تلاوت بندکردیں اسلئے کہ تلاوت کامعنی ہے اللہ تعالیٰ سے منا جات کر نا اور جمائی شیطان کی طرف سے ہو تی ہے ، حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب تو قراء ت کررہا ہو اورجمائی آجائے توپڑھنے سے رک جا ؤپھر جب جمائی ختم ہوجائے پھر پڑھنا شروع کرو، اور حضرت عکرمہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ایساکرنا قرآن پاک کاحق ہے اوربحالت جمائی پڑھنے سے حروف بھی صحیح ادا نہیں ہونگے اور آواز بھی عجیب نکلے گی ۔ اسی طرح اگر تلاوت کے دوران ریح خارج ہونے لگے تو تلاوت موقوف کردینا چاہئے ،اور قرآن کریم کے پاس خارج نہ کریں دوسری جگہ جائیں ،پھر جب بو ختم ہوجائے تو دوبارہ تلاوت شروع کردیںلیکن بے وضو قرآن کریم کو ہاتھ نہ لگایا جائے ،اور کوئی شخص مسجد میں تلاوت کررہاہے تو مسجد سے باہر جاکر ریح خارج کرے ،مسجد میں خارج کرنا جائز نہیں کیونکہ اس سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے ،اور مسجد کی حرمت کے بھی خلاف ہے ۔