آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :قیمت میں جتنا اضافہ ہوا ہو وہ اوردیدے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود غفرلہٗ دارالعلوم دیوبند ۸؍۹؍۹۴ھ (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۹۲) زمین کی ملکیت پرقربانی اورصدقۃ الفطر کا وجوب سوال: میں نفس زمین کا مالک رہا ہوں ایک مرحلہ تک یعنی ذات ارض میری مملوکہ رہی ہے جس کی مقدار اتنی تھی کہ اس کی آمدنی اور پیداوار سے میں اکثرسالوں میں ایسی زندگی بسر کرتا ہوں یعنی اس کی آمدنی سے نہ جمع کرنے کے لئے بچتا تھا اور نہ معاش واخراجات میں کمی آتی تھی کہ دوسروں سے قرض لیا جائے، یہ تو اکثر کی حالت تھی یعنی زمین بقدر ضرورت تھی مگر بعض سالوں میں ایسا بھی ہوتا کہ پیداوار زیادہ ہونے کی وجہ سے سال بھر کے خرچ نکالنے کے بعدکچھ جمع بھی کیاجاسکتا تھا اوربعض سالوں میں پیداوار کم ہونے کی وجہ سے سال بھر کے خرچ میں کمی بھی آتی تھی لہٰذا دوسروں سے قرض بھی کچھ لینا پڑتا تھا، زمین کی مقدار تو یہ تھی باقی میں نے اس زمین کی آمدنی سے کچھ بھی نہیں لیا ہے، دوران تعلیم میں بلکہ ہمشیرہ مرحومہ کو زمین کی آمدنی تبرعاً دیتا رہا ہوں الا یہ کہ ایک مرتبہ پچاس روپے آمد ورفت وطن کا کرایہ اورجب مکان پر ٹھہرتا تھا۔ تو میرا کھانا پینا اپنے مکان پرہوتا تھا اورمرحومہ کے اصرار پرتین عدد لوئیاں یعنی کمبل لئے ہیں، اب معلوم کرنا ہے کہ مجھ پرقربانی اور صدقۂ فطر واجب ہوتا رہا ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : جب کہ یہ زمین آپ کی حوائج اصلیہ سے زائد ہے کہ آپ نے اس کی پیداوار سے کچھ بھی نہیں لیا، بجز ۵۰؍ روپئے اورتین کمبلوں کے بلکہ تبرکاً ہمیشہ ہمشیرہ کو پیدا وار دیتے رہے تو آپ پر قربانی بھی واجب ہوئی اورصدقۃ الفطر بھی وہٰذا ظاہر لا یخفیٰ۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم حررہٗ العبد محمود عفی عنہ دارالعلوم دیوبند ۱۵؍۳؍ ۸۷ھ (فتاوی محمودیہ ج۱۴ص۳۹۳-۳۹۴) صدقۃ الفطر وغیرہ کے لئے بیت المال سوال: ہماری بستی میں الحمد للہ بیتُ المال قائم ہے، ہم ہر سال عید الفطر پر صدقۂ فطر گھر گھر سے وصول کر لیتے ہیں اورعید کے بعد مجلسِ منتظمہ پر یہ طے کرتی ہے کہ بستی کے کن کن مستحقین کو کتنا روپیہ ماہانہ یکمشت دیدیا جائے، اس قسم کے نظم کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا صدقۂ فطر یومِ عید سے قبل بھی وصول کیا جاسکتا ہے؟ کیا جمع شدہ صدقہ فطر نیز زکوٰۃ وغیرہ سال کے اندر یا بروقت ہی تقسیم کیا جانا ضروری ہے؟