آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
قیدیوں کو صدقۂ فطر دینا اور قیدیوں پر صدقۂ فطر کا وجوب سوال : جیل خانے کے قیدیوں کو صدقۂ فطر دینا جائز ہے یا نہیں؟ اور قیدیوں کے ذمہ صدقۂ فطر ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :جیل خانے کے قیدیوں کو جو کہ محتاج ہو صدقۂ فطر دینا جائز ہے اور جو قیدی خود غنی ہو اس کے ذمہ صدقۂ فطر ادا کرنا واجب ہے۔ فقط،و اللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم وا حکم۔ تنخواہ کے عوض صدقۂ فطر و قربانی کی کھال کی قیمت دینے کا حکم سوال : اس شرط پر امام مقرر ہوناکہ ہم آپ لوگوں کی نماز جمعہ و تراویح و عیدین پڑھائیں گے ،آپ لوگ صدقۂ فطر اور قربانی کی کھال کی قیمت ہمیں دیدیں ۔ سوال یہ ہے کہ ایسا دینا اور لینا جائز ہے یا نہیں؟ اور اس طرح دینے سے صدقہ ٔ فطر ادا ہوجائے گا یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :امامت کی اجرت کے عوض صدقۂ فطر اور کھالوں کی قیمت دیناجائزنہیں ۔ ہاں امام غریب ہے اور امامت کی تنخواہ نہیں پاتا ‘تو بوجہ محتاج ہونے کے امداد کا زیادہ حقدار ہے لیکن زکوۃ ‘صدقۂ فطر اور قربانی کی کھال کی قیمت وغیرہ خیرات و تقسیم مفت ہونی ضروری ہے ، اس لئے بطور اجرت کے دینا صحیح نہیں، لہذا بغیر مقرر کئے ہوئے غریب امام کو زکوۃ کی نیت سے صدقات واجبہ دینا جائز و صحیح ہے۔اور دینے والے کی زکوۃ و فطرہ ادا ہوجائے گا، لیکن شرط یہ ہے کہ اجرت سمجھ کر نہ دی جاوے ۔ فقط،و اللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم وا حکم۔ مصارف فطرہ کے چند سوالات سوال : فطرہ کس کو دینا چاہئے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : فطرہ مساکین و محتاج و فقراء کو دینا چاہئے۔۔فقط،و اللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم وا حکم۔ سوال : پیش امام کے لئے جبرا فطرہ وصول کرنا کیسا ہے؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : پیش امام و مؤذن کے لئے فطرہ اور خیر خیرات جبرا وصول کرنا ناجائز و حرام ہے۔ ’’لا جبر فی الفلات‘‘ ۔ فقط،و اللہ تعالی اعلم