آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
روزہ میں قے کا حکم سوال : قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً: خود سے قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے چاہے منہ بھرکر آئے یا کم ۔ اوراگر قے منہ بھر کر آئی اور ایک چنے کی مقدار یا اسے زائد عمدا واپس لوٹا لی تو روزہ ٹوٹ گیا قضا فرض ہے کفارہ نہیں ۔ (التسہیل الضروری لمسائل القدوری ج۱ ص ۱۱۶ مع حاشیہ) (احسن الفتاوی ج۴؍۴۴۳) قصدا منہ بھر کر قے کرنے کا حکم سوال:اگر جان بوجھ کر منہ بھر کے قے کی تو اس کا کیا حکم ہے ؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:روزہ فاسد ہو جائے گا اگر چہ واپس نہ لوٹائے اور اگر منہ بھر کے قے نہ ہو تو روزہ فاسد نہ ہو گا ۔ (احسن الفتاوی ج ۴؍۴۴۳) پیٹ میں تکلیف کی وجہ سے روزہ توڑ دیا تو صرف قضا لازم ہے ! سوال:(۱) ہیضہ پھیلا ہوا تھا ایک شخص کو قے اور دست آنے لگے رمضان شریف کا مہینہ تھا وہ روزہ سے تھا جب قے آئی تو وہ شخص یعنی مریض خود اور اس کے پاس والوں نے یہ سمجھا کہ اب روزہ ٹوٹ گیا ہے مریض نے پانی مانگا لوگوں نے پانی پلا دیا اب اس کے ذمے کفارہ اور قضا دونوں ہیں یا صرف قضا ؟ (۲) اسی طرح ایک شخص کے پیٹ میں درد ہوا وہ رمضان شریف میں روزے سے تھا لوگوں نے اس کو مجبور کرکے دوا پلادی حالانکہ وہ انکار رکررہا تھا گھر والوں نے کہا کہ جو کچھ کفارہ کے بدلے میں فدیہ دینا ہوگا ہم دے دیں گے اب اس پر قضا و کفارہ دونوں ہیں یا صرف قضا ؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً: دونوں کے ذمے صرف قضا واجب ہے‘ کفارہ نہیں۔ (کفایت المفتی ج۴ ص۲۴۳) دانت کا خون مفسد صوم ہے یا نہیں؟ سوال:روزہ کی حالت میں دانت سے خون نکل کر حلق میں چلا گیا توروزہ کی قضاء اور کفارہ ہے یا نہیں؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:خون قلیل مقدار میں ہو تھوک کا غلبہ ہوتو