آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : جب وہ روپیہ مل جائے گا تو اس پر سال گذشتہ کی زکوۃ لازم نہیں ہوگی، اور آئندہ جس قدر قرض سے فاضل بچے گا اس پر زکوۃ ہوگی۔ (روی ابن أبی شیبۃ فی مصنفہ عن ابن عمرو بن میمون قال: أخذ الولیدبن عبد الملک مال رجل من أہل الرقۃ یقال لہ : أبو عائشۃ عشرین ألفاً ، فألقاہا فی بیت المال فلما ولی عمر بن عبد العزیز أتاہ ولدہ فرفعوا مظلمتہم إلیہ فکتب إلی میمون أن :ادفعوا إلیہم أموالہم وخذوا زکوۃ عامہم ہذا ،، فتح القدیر : ۲؍۱۶۶، کتاب الزکوۃ ، وفی الضعیف لا تجب مالم یقبض نصاباً ، ویحول الحول بعد القبض علیہ ،، البحر الرائق ۲؍۳۶۳، کتاب الزکوۃ ، وکذا فی الدر المختار : ۲ ؍ ۵ ۰ ۳ باب زکوۃ المال) (فتاوی محمودیہ ج۹ ص ۴۰۴) شیئرز اور باؤنڈز میں زکوۃ کاحکم سوال: موجودہ زمانہ میں اسٹاک ایکس چینج سرمایہ کاری کی دو صورتیں ہوتی ہیں، ایک صورت شیئر ز کی ہے جس کو حصص کہاجاتا ہے ، شیئر ز ہولڈر کی حیثیت حصہ داروں کی ہوتی ہے ، حصص کی قیمت گھٹتی بڑھتی رہتی ہے ،کمپنی فیل ہوجائے تو نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے ۔ الجواب حامدواً مصلیاوً مسلماً: اس کی وضاحت کی روشنی میں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ باؤنڈز کی حیثیت چونکہ ’’دین قوی ،، کی ہے ، اس لئے اس پر تو بہر حال زکوۃ واجب ہوگی،حصص چونکہ تجارتی بھی ہوسکتے ہیں، اور صنعتی بھی ، شریعت کا اصول یہ ہے کہ سامانِ تجارت پرزکوۃ واجب ہوتی ہے اور آلا ت ِ صنعت پر واجب نہیں ہوتی، اس لئے اگر کمپنی تجارتی نوعیت کے کاروبار کرتی ہے ، تب تو اس پر زکوۃ واجب ہوگی اور اگر صنعت میں اس رقم کو صرف کیا جائے جیسے کہ اس کے ذریعہ مشینیں وغیرہ خریدی گئی ہوں تو ایسی صورت میں اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر دوسرے اموال کے ساتھ مل کر زکوۃ واجب ہوگی ، مشینیں اور صنعتی آلات کی صورت میں جو سرمایہ موجود ہے اس پر کوئی زکوۃ نہیں ۔ (اسلام کا نظام عشروزکوۃ ص ۷۰) کمپنیوں کے قابل انتقال حصص کی زکوۃ کا حکم سوال :جن کمپنیوں کے حصے قابل انتقال ہیں ، ان کے سلسلے میں تشخص زکوۃ کے وقت کس پر ادائے گی زکوۃ واجب ہوگی ، خرید کنندہ پر یا بیچنے والے پر ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: اگر مالک نے سال بھر گزرنے پر فروخت کیا ہے تو فروخت کرنے والے پر زکوۃ فرض ہوگی ، اگر اس سے پہلے فروخت کیا ہے تو اس پر فرض نہیں بلکہ خریدنے والے پر فرض ہوگی جب کہ اس