آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دہ ہیں۔ویلازم التلاوۃ والحدیث والعلم وتدریسہ وسیر النبی صلی اللہ علیہ وسلم والانبیاء علیھم السلام واخبار الصا لحین وکتابۃ امور الدین اھ(عالمگیری ۲۱۲ ج۱) واللہ تعالی اعلم۔ (خیرالفتاویٰ ص۱۴۷ ج۴) معتکف مسجد میں ضرورۃََچہل قدمی کر سکتا ہے ؟ سوال: مسجد کے اندر ٹہلنا (چہل قدمی کرنا )ضرورتا جائز ہے یا نہیں؟معتکف وغیر معتکف میں فرق ہے یا دونوں کا ایک ہی حکم ہے ؟بینو اتوجروا۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: مسجد میں عمل غیر موضوع لہ المسجد کرنا قصدا واعتیادا نا جائز ہے اور یہ مشی (ٹہلنا )بھی ایسا ہی ہے لہذا منع کیا جاوے گا (تتمئہ رابعہ امداد الفتاوی ص۱۷)مگر معتکف کیلئے ضرورتا بقدر حاجت اجازت ہوگی جبکہ ٹہلنے کا طرز مسجد کے احترام کے خلاف نہ ہو ۔ فقط واللہ تعالی اعلم بالصواب۔ (فتاویٰ رحیمیہ ج۷؍۲۸۱) فائدہ:معتکف اور غیر معتکف دونوں ضرورتاً مسجد میںچلتے ہوے ذکرو تلاوت کرسکتے ہیں اسی طرح معتکف سستی اور گرانی دور کرنے کے لئے مسجد میں ٹہل سکتا ہے شرط مذکور کیساتھ(مرتب) معتکف مسجد میں جہاں چاہے اٹھ بیٹھ سکتا ہے سوال: معتکف جو گوشہ اپنے لیئے مقرر کرے ۔اس کو علاوہ ضروری حاجت کے ہر وقت اس میں ہی رہنا چاہیے ۔یا مسجد اور فرش مسجد میں بلا ضرورت سونا کھانا پینا اور تلاوت قرآن شریف اور نماز پڑھ سکتا ہے الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: ہر وقت گوشہ میں رہنا ضروری نہیں ۔بلکہ عبادت نافلہ وذکر کیلئے اس میں رہنا بہتر ہے ۔باقی اوقات میں مسجد کے اندر جہاں چاہے اٹھے بیٹھے۔ (امدادالاحکام ص ۱۴۵ج۲) مجبوری کی وجہ سے مرد ے کو غسل دینے کیلئے نکلا تو؟ سوال: معتکف مسجد سے ضرورتا نکلے ۔مثلا میت کو غسل دینے والا کوئی نہ ہو نماز جنازہ پڑھانے والا دوسرا کوئی نہ ہو اس لیئے مسجد سے نکلے تو اعتکاف باقی رہیگا یا ٹوٹ جائیگا ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: طبعی اور شرعی حاجت کے سوا دیگر ضرورت سے نکلنا مفسد اعتکاف ہے مثلاصورت مسئولہ میں غسل میت یا نماز جنازہ کیلئے یا گواہی دینے کیلئے متعین ہوجانے پر کہ اگر اس نے گواہی نہ دی تو