آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جس طالب علم کے والد صاحب نصاب ہوں اسے زکوۃ دینا کیسا ہے ؟ سوال: طالب علم جو چار پانچ میل کے فاصلہ پر پڑھتا ہے اور اس کے والد صاحب نصاب ہیں تو ایسے طالب علم کو زکوۃ لینا درست ہے ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: ایسے طالب علم کو زکوۃ لینا درست ہے ۔ (قال فی الدرالمختار : وابن السبیل وہو کل من لہ مال لا معہ وفی الشامی ۔ والحق بہ کل من ہو غائب عن مالہ وإن کان فی بلدہ لأن الحاجۃ ہی المعتبرۃ وقد وجدت لأنہ فقیر یداً وإن کان غنیاً ظاہراً ۔۔الخ ص ۶۲جلد ثانی شامی ۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍ ۲۲۴) نویں فصل : وکیل اور سفیر مدرسہ سے متعلق احکام زکوۃ وکیل زکوۃ کا زکوۃ کے روپیہ کو نوٹوں سے بدلنا سوال : ایک شخص نے کچھ روپیہ بمد زکوۃ ایک اپنے دوست کو دیا کہ یہ رقم ایک مدرسہ میں بھیجدو ، چنانچہ اس دوست نے وہ روپیہ نوٹوں میں ایک لفافہ میں بند کرکے اپنے نابالغ لڑکے کو جو بظاہر کچھ نہ کچھ سمجھدار ہے دیا ، کہ اس کی رجسٹری کرادو، اس لڑکے نے بھول سے بجائے رجسٹری کرانے کے ویسے ہی خط بند کرکے ڈاک میں چھوڑدیا ، اس خط کے اندر وہی نوٹ تھے ، جو مدرسہ میں جانے تھے ، وہ خط راستہ میں گم ہوگیا ، اور مدرسہ تک نہیں پہنچا اب یہ فرمایئے کہ وہ روپیہ کس کے ذمہ پڑے گا ، تاکہ مدرسہ کو ادا کیا جائے ۔ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً: فی الدر المختار کتاب الإیداع ۔ فلو دفعہا لولدہ الممیز إلی ۔۔قولہ لم یضمن ۔۔خلاصہ بنا بر اس روایت کے اپنے سمجھدار لڑکے کو دینا موجب ضمان نہیں ہے ، لیکن جب روپیوں کو نوٹوں سے بدلا تو اس سے یہ دوست ضامن ہوگا ، اور روپیہ اسی کے ذمہ پڑیں گے (البتہ اگر یہ تبدیلی باذن واقع ہوئی ہو تو ضامن نہیں ہے )۔ (إمداد الفتاوی ج۲ ؍۷) مدارس کے سفیر عاملین کے حکم میں نہیں ہیں سوال : جیسے کہ عاملین صدقات کے دینے سے ادا ہوجاتی ہے اور قائم مقام عاملین کے سمجھے جاتے ہیں ، یا وہ مال زکوۃ جب تک مہتمم یا بانی مدرسہ مزکین