آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سال کے اندر اندر اگر مال گھٹ جائے مسئلہ: سال کے اندر اندر اگر مال گھٹ جائے اور سال ختم ہونے سے پہلے ہی اتنا مال پھر آجائے کہ اگر اس کو باقی مال میں جوڑدیں تو اس حد کو پہنچ جاوے جس پر زکوۃ فرض ہوئی ہے تب بھی زکوۃ فرض ہوجائے گی۔ غرضیکہ بیچ سال میں مال کے کم ہوجانے سے زکوۃ معاف نہیں ہوتی۔ (تحفۃ المسلمین ص ۲۴۹) جو روپیہ نابالغ کو دیدیا اس پر زکوۃ نہیں سوال: زید نے پنشن یا پراویڈنٹ فنڈ سے مندرجہ ذیل طریقہ سے روپیہ خرچ کیا۔ ۱۔ مکان خریدا جس کاکرایہ سوروپیہ ماہوار ملتا ہے ۔ ۲۔ پانچ ہزار روپیہ اپنی لڑکی کی تمام شادی کے لئے جمع کردیئے ، لڑکی زیر تعلیم ہے ۔ ۳۔ پانچ تولہ سونے کے زیور لڑکی کو بنوادیئے۔ ۴۔ چار ہزار روپیہ اپنے چھوٹے لڑکے کے نام جوکہ ابھی زیر تعلیم ہے بنک میں جمع کردایئے ۔اب زید کو سو ا سو روپیہ ماہوار پنشن ملتی ہے ، اور سوروپیہ مکان کا کرایہ آتا ہے ،جس سے وہ اپنے ،اپنی اہلیہ کے اور دونوں بچوں کے اخراجات اٹھاتا ہے ، اس کی بیوی کے پاس شادی کے وقت کے پانچ تولہ آٹھ ماشہ سونے کے اور ۴۵؍تولہ چاندی کے زیور ہیں، اس کے پاس نقد بارہ سوروپے ہیں، اس صورت میں صرف اہلیہ کے زیورات پر زکوۃ فرض ہے یا ان رقوم اور زیورات پر بھی زکوۃ فرض ہے جو اس کے بچوں کے نام ہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : جو روپیہ اور زیور زید نے اپنی ملک سے نکال کر دوسرے لڑکے لڑکی وغیرہ کی ملک میں دے کر اس کا قبضہ کرادیا(یعنی ہبہ شرعی کردیا) اس کی زکوۃ زید کے ذمہ نہیں ، نابالغ کا قبضہ ضروری نہیں صرف زبان سے کہدینا کافی ہے کہ میں نے یہ روپیہ یا زیور اس کو دیدیا ہے ، اتنا کہنے سے بھی ہبہ صحیح ہوجاتاہے ، نابالغ کے مال میں زکوۃ نہیں ہے (وشرط افتراضہا : عقل وبلوغ ۔ الدر المختار وفی رد المحتار فلا تجب علی مجنون ولاصبی لأنہا عبادۃ محضۃ ولیسا مخاطبین بہا ، وإیجاب النفقات والغرامات لکونہا من حقوق العباد،، کتاب الزکوۃ ۲؍۲۵۸) جب وہ بالغ ہوجائے تب لازم ہوگی ، اور کرایہ کے مکان میں بھی زکوۃ نہیں ، کرایہ کا جو روپیہ سالانہ خرچ ہوجاتا ہے سال بھر باقی نہیں رہتا اس میں بھی زکوۃ نہیں ( وملک نصاب حولی فارغ عن الدین وحوائجہ الأصلیۃ نام ولو تقدیراً ۔ البحر الرائق ۲؍۳۵۵) بیوی کے مال میں زکوۃ بیوی کے ذمہ ہے اس کی اجازت سے شوہر دیدے تب بھی ادا ہوجائے گی (من ادی زکوۃ مال غیرہ من مال نفسہ بأمر من علیہ الزکوۃ جاز بخلاف ما إذا ادی بغیر امرہ