آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : غیرملکی جوکہ ساؤتھ افریقہ میں قیام پذیرہے اس کے لیے اپنے ملک کے حساب سے صدقۂ فطراداکرناصحیح نہیں ہے بلکہ ساؤتھ افریقہ ہی کے حساب سے قیمت لگاکرصدقۂ فطراداکرے۔ ملاحظہ ہوشامی میں ہے: وفي الفطرۃ مکان المؤدی عند محمدرحمہ اللہ :أي لا مکان الرأس الذي یؤدی عنہ قولہ وہو الأصح بل صرح في النہایۃ والعنایۃ بأنہ ظاہرالروایۃ کما في الشرنبلالیۃ وہوالمذہب کما في البحر فکان أولیٰ مما في الفتح من تصحیح قولہما باعتبار مکان المؤدی عنہ۔ (الشامی:۲/۳۵۵،سعید)۔ البحرالرائق میں ہے: و المعتبر في الزکاۃ مکان المال في الروایات کلہا وفي صدقۃ الفطر مکان الرأس المخرج عنہ في الصحیح۔(البحرالرائق:۲/۲۵۰،باب المصرف،کوئتہ۔وکذا فی فتح القدیر:۲/۲۸۰، دارالفکر۔ والعنایۃ علی ہامش فتح القدیر:۲/۲۸۰،دارالفکر) فتاوی دارالعلوم میں ہے: یعتبر قیمۃ البر في صدقۃ الفطر بقدر ما یکون في بلد المعطی لا ما یکون في المصرالبعید ۔(فتاوی دارالعلوم دیوبند:۶/۳۰۶،مدلل ومکمل)۔ فتاوی محمودیہ میں ہے: آپ کے یہاں میدہ کی خریدوفروخت بکثرت ہے توخودمیدہ یااس کی قیمت دیناچاہئے،اگرچہ گیہوں سے زیادہ بیٹھے ،ہندوستان سے گیہوں کانرخ معلوم کرکے قیمت دیناکافی نہیں۔ (فتاوی محمودیہ:۹/۶۲۴،مبوب ومرتب)۔ واﷲگ اعلم۔ صدقۂ فطرکی رقم سے کھاناپکواکرکھلانے کاحکم سوال:اگرصدقۂ فطرکی رقم جمع کرکے اس کاکھاناپکواکرجیل میں قیدیوں کوعیدکے دن ایک جگہ بٹھا کرکھلادے توصدقۂ فطراداہوجائے گایانہیں؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : صدقۂ فطرمیں زکوٰۃ کی طرح تملیک ضروری ہے اورایک جگہ بٹھاکرکھلانے میں تملیک نہیں پائی جاتی بلکہ یہ اباحت ہے ،اس لیے کہ ان کو اپنی مرضی کے مطابق اس میں تصرف کاحق حاصل نہیں، لہذاصدقۂ فطرادانہیں ہوگا،ہاں ہرایک کے برتن میں تملیکاً دے دیاجائے ،توصدقۂ فطراداہوجائے گا،نیزجیل میں بعض قیدی صاحبِ نصاب بھی ہوتے ہیں ،ان کودینے سے بھی ادانہیں ہوگا۔ ملاحظہ ہوالبحرالرائق میں ہے: وأما رکنہا فہو نفس الأداء إلی المصرف فہي التملیک کالزکاۃ فلا تتأدی بطعام الإباحۃ۔ (البحرالرائق:۲/۲۵۲،باب صدقۃ الفطر،کوئتہ)۔ شامی میں ہے: