آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یا اکثر حصہ دے ، اور بعض یا اکثر حصہ غیر وطن میں کے غرباء ومساکین کو دے تو بلا کراہت جائز ہے، یا نہیں ؟ اور وطن کا لفظ عام ہے خواہ اصلی ہو یا اقامت ؟ الجواب حامدا ومصلیاً ومسلماًزکوۃ کا حکم تو اس سے پہلے گزرچکاہے، اور فطرہ ادا کرنے والے کا مکان معتبر ہے،وہاں کے لوگ احق ہوں گے، اور بلا عذر مذکور التفصیل نقل مکروہ ہوگا، فی الدر المختار وفی الفطرۃ مکان المؤدی عند محمد ؒ وہو الأصح لأن رؤوسہم تبع لراسہ ۔ اھ (إمداد الفتاوی ج؍۲) اور کتاب الفتاوی میں ہے جس کی جانب سے صدقۃ الفطر نکالنا ہو ، وہ جہاں اور جس شہر میں ہو وہیں صدقہ دینا بہتر ہے ، اگر ایک شخص خود دور ہو ، اور بال بچے گھر پر رہتے ہوں تو بچوں کا صدقہ وہاں ادا کرے جہاں وہ ہیں ، اور اپنا صدقۃ وہاں کے فقراء پر صرف کرے جہاں وہ خود مقیم ہے ، البتہ امام ابو حنیفہ ؒ سے ایک روایت ایسی بھی منقول ہے کہ وہ قرابت داروں تک صدقہ پہنچانے کے لیے ایک شہر سے دوسرے شہر صدقہ کی منتقلی میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھتے تھے ۔(بدائع الصنائع :۲/۷۵ ) (کتاب الفتاوی ج ۳؍۳۶۷۔۳۶۸) نابالغ بچہ کا ولی اگر صدقہ فطر نہیں دے تو بچہ کو بالغ ہونے کے بعد دینا ضروری ہے سوال: صبی (نابالغ بچہ )مالک نصاب کا ولی اگر صدقہ فطر اس کی طر ف سے نہ دے تو اُس صبی پر بعد بالغ ہونے کے ادا کرنا واجب ہوگا یا نہیں؟ الجواب حامدا ومصلیاً ومسلماً:ہاں اس صبی کو بعد بلوغ صدقہ فطر ادا کرنا ہوگا،اور اگر صبی مالک ِ نصاب نہ ہو گو باپ صاحب نصاب تھا اور اس نے ادا نہ کیا تو صبی پر بعد بلوغ واجب نہ ہوگا ۔ کذا فی الدر المختار ورد المحتار تحت قولہ ۔ علی کل حر مسلم باب صدقۃ الفطر ۔ ایسی منکوحہ کا صدقہ فطر جس کی ابھی رخصتی نہیں ہوئی سوال : جس لڑکی کی شادی ہوچکی ہو اور وہ لڑکی اپنے ماں باپ کے گھر ہو بالغ ہے یا نابالغ ہے تو اس کا فطر رمضان شریف ماں باپ کے ذمہ ہے یا سسرال والوں کے ذمہ ؟