آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال : زید نے عمر کو لکھا کہ زکوۃ کا روپیہ فلاں فلاں کو تقسیم کردینا ،عمر نے وہ روپیہ زکوۃ کا خود رکھ لیا اور صرف کرلیا ، اگر زید اب اجازت دیدے تو زکوۃ اد ا ہوجائے گی یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : درمختار میں ہے ۔ وللوکیل ان یدفع لولدہ الفقیر وزوجتہ لا لنفسہ إلا إذا قال ربہا : ضعہا حیث شئت ، وفی الشامی وہذا حیث لم یأمرہ بالدفع إلی معین ۔۔الخ اس سے معلوم ہوا کہ ہر گاہ زیدنے معین کردیا تھا کہ فلاں فلاں کو زکوۃ دیدینا تو اس صورت میں عمر کو اس کاخلاف کرنا درست نہیں ہے ، اور خود رکھ لینے اور صر ف کرلینے میں زکوۃ زید کی ادا نہیں ہوئی ، اس کے ذمہ ضمان اس روپیہ کی واجب ہے ، اور بعد صرف کرلینے کے زید کا جائزر کھنا کافی نہیں ہے ،اور اس سے زکوۃ ادا نہیں ہوگی ۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍۹۷) دسویں فصل : مشترکہ مال سے متعلق احکام زکوۃ جائز وناجائز ملی ہوئی رقم کی زکوۃ کس طرح دی جائے ؟ سوال: زید روزگار پیشہ ہے اور راشی (رشوت خور) بھی ہے ، زید مال رشوت میں اصل تنخواہ کا روپیہ جمع کرتارہا ، اور ایک رقم کثیر ہوگئی مگر اندازاً یہ یاد ہے کہ مال رشوت بھی رقم میں زیادہ ہے ،تو زید پر اس کل مال کی زکوۃ واجب ہوگی یانہیں ؟ اور جب دونوں قسم کا مال مخلوط ہوکر گڈمڈ ہوگیا تو اس روپیہ میں سے بقدر ضرورت لے کر حج کرسکتا ہے ، یانہیں، جب کہ زید کو اس کا علم ہے کہ تنخواہ کا روپیہ بقدر صرف حج ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : امام صاحب کا مذہب یہ ہے کہ مال حرام کو اپنے مال ِ حلال مثلاً تنخواہ کے روپئے میں ملادینے سے کل کی زکوۃ واجب ہوگی ،بشرطیکہ اس کی تنخواہ کا روپیہ اس قدر ہو کہ اس مال حرام کا معاوضہ ان لوگوں کو جن سے لیا ہے یا ان کے ورثہ کو دے سکے،یا اس کو ادا کرکے باقی بقدر نصاب بچے ۔اورجب کہ اکثر مال حرام ہے تو زکوۃ واجب نہیںبلکہ اس حرام رقم کا کل کا صدقہ کرنا بصورت تعذر لوٹانے کے مالکوں کو لازم ہے، اور اگر تنخواہ کی رقم اس قدر ہے کہ اس سے حج کرسکتا ہے تو اس کو علیحدہ کرکے اس سے حج کرلے یہ درست ہے ۔ (ویجتہد فی تحصیل نفقۃ حلال فإنہ لا یقبل بالنفقۃ الحرام کما ورد فی الحدیث مع انہ یسقط الفرض عنہ معہا ۔۔۔۔۔الخ