آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تراویح کے معروفات ومنکرات سوال : تراویح کا مسنون طریقہ لکھ دیں اورساتھ ہی تراویح کے منکرات بھی لکھ دیں۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:بیس رکعات ہر دو رکعت پر سلام، ہرچار رکعت پر وقفہ، پورا قرآن پاک ختم ، کسی ایک سورت کے شروع میں بسم اللہ جہراً جو چیزیں سنت کے خلاف ہوں، یا نوایجاد ہوں وہ سب منکرات ہیں، آپکو جس چیز کے متعلق دریافت کرنا ہو کر لیں۔ فقط واللہ سبحانہ تعالیٰ اعلم (فتاوی محمودیہ ج۱۱؍۳۷۱) تراویح پر معاوضہ لینا اور دینا سوال :کیا تراویح کی امامت کرانے والے کو اجرت دینا جائز ہے؟ الجواب حامداً ومصلیا َ و مسلماً : تراویح پر اجرت لینا اور دینا ناجائز ہے ؟لینے اور دینے والے دونوں گنہگار ہونگے۔اگر کوئی حافظ بلا اجرت کے نماز تراویح کے لئے نہ ملے تو اس کا طریقہ کار یہ ہے ۔کہ حافظ صاحب کو رمضان المبارک کے مہینے کی امامت کے لئے تنخواہ پر رکھ لیا جائے اگرساری نمازیں نہیں تو ایک دو نمازوں میں سے اس کی امامت متعین کردی جائے۔ یہ صورت جواز کی ہے کیونکہ امامت کی اجرت کی فقہاء نے اجازت دی ہے۔ (کفایۃ المفتی ج ۳؍۴۱۰ ) نیز ایک صورت یہ بھی نکل سکتی ہے کہ مصلیوں میں سے اگر کوئی صاحب خیر حافظ صاحب کے افطارو سحری وغیرہ کا انتظام کردیں اور اخیر میں بطور ہدیہ یا بطور کچھ امداد پیش کردیں تو یہ قابل اعتراض نہیں ہے۔ بطور اجرت دینا ممنوع ہے۔ ( فتاویٰ رحیمیہ ج۴ص۴۳۳) (بلاتعین دیدیا جائے اور نہ دینے پر کوئی شکوہ شکایت نہ ہو تو یہ صورت اجرت سے خارج اور حد جواز میں داخل ہوسکتی ہے۔ لیکن کئی سال سے ایسا کیا جارہا ہے تو المعروف کالمشروط کے قاعدہ کی وجہ سے یہ ناجائز ہو گا واللہ تعالی اعلم تراویح پر بخوشی حافظ کو نذرانہ دینا کیسا ہے سوال: ایک مولوی صاحب بہت دیندار پرہیز گار حافظ قرآن ہیں وہ ہر سال رمضان میں ایک قصبہ کی مسجد میں جاکر نماز تراویح میں قرآن شریف سنایا کرتے ہیں پس بعدختم کے مقتدی وغیرہ حسب مقدار بلا جبروا کراہ وبلا گفتگو حسبۃ ﷲ حافظ صاحب کو کچھ دیتے ہیں یعنی نقد روپیہ اور حافظ صاحب بھی خوشی سے قبول کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میرا مقصود اس مال اورکسب دینا نہیں ہے میرا مقصود