آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تراویح کی نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:جی ہاں پڑھ سکتے ہیں، یہ جماعتِ ثانیہ نہیں جس کو منع کیا جائے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم (فتاوی محمودیہ ج۱۱ ؍۳۶۹) مسجد کے اوپر نیچے تراویح کی دو جماعت سوال:ہمارے یہاں رمضان المبارک میں عشاء کے بعد جماعت خانہ میں ایک یا سوا پارے کی تراویح ہوتی ہے اور مسجد کی چھت پر تین سپارے کی تراویح ہوتی ہے ، ایک ہی مسجد میں اس طرح کی دو جماعتیں ہوسکتی ہیں؟ وضاحت اور رہبری فرمائیں بینوا توجروا۔ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً: بہتر اور اعلی صورت یہ ہے کہ تمام لوگ عشاء کی نماز ایک جماعت کے ساتھ ادا کریں اور اس کے بعد جو حضرات تین سپارے کی تراویح پڑھنا چاہتے ہیں وہ کسی گھر میں پڑھیں، مسجد کی چھت یا مسجد کی دوسری منزل پر نہ پڑھیں دوسرے منزلہ پر چڑھنا بھی مسجد کی چھت پر چڑھنے کے حکم میں ہے شرعی ضرورت کے وقت ہی اوپر جانا چاہئے ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۶؍ ۲۶۴) نماز تراویح مسجد کی چھت پر ادا کی جائے تو کیا حکم ہے سوال :ہمارے یہاں موسم گرما میں نماز عشاء اور تراویح وغیرہ مسجد کی چھت پر پڑھی جاتی ہے جماعت خانے میں نہیں پڑھی جاتی اس کا شرعی حکم کیا ہے؟ الجواب حامداً ومصلیا َ و مسلماً : گرمی کی وجہ سے مسجد کے جماعت خانہ یا صحن مسجد کو چھوڑ کر چھت پر عشاء اور تراویح وغیرہ کی جماعت کرنا مکروہ ہے ۔ ہاں ! جن کو جماعت خانہ اور صحن میں جگہ نہ ملے اگر وہ چھت پر جا کر نماز پڑھیں تو بلا کراہت جائز ہے کیونکہ یہ مجبوری ہے۔بہر حال گرمی کی شدت ضرورت اور مجبوری نہیں پیدا کرتی کیونکہ اس سے یہی ہوتا ہے کہ مشقت بڑھ جاتی ہے اور جب مشقت بڑھ جاتی ہے تو اجر وثواب بھی زیادہ ملتا ہے اس کو مجبوری نہیں کہا جاسکتا۔ فتاویٰ عالمگیری جلد۵ص:۳۲۲ میںہے کہ تمام مسجدوں کی چھتوں پرنماز پڑھنا مکروہ ہے گرمی میں مسجد کے صحن میں نماز جماعت بغیر حرج کے صحیح ہے اگر کسی جگہ صحن داخل مسجد نہ ہو مسجد سے خارج ہو تو بانی مسجد اور اگر وہ نہ ہو۔تو جماعت کے لوگ متفق ہو کر داخل مسجد کی نیت کریں۔(تو وہ مقام داخل مسجد ہو جائے گا)اور اس پر مسجد کے جملہ احکام جاری ہوں گے۔