آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
صدقۂ فطر کے متعلق احادیث و آثار ۱:…آ پ ﷺ نے صدقۂ فطر کو فرض قرار دیا۔ ( بخاری ص ۲۰۴۔ سن کبری ص ۲۹۳) ۲:…آپ ﷺ نے صدقۂ فطر نکالنا فرض قرار دیا۔ (ابن ابی شیبہ ص ۲۹۸) ۳:…آپ ﷺ لوگوں کو عید گاہ کی جانب نکلنے سے قبل صدقۂ فطر نکالنے کا حکم فرماتے۔ ( ترمذی ص ۱۴۶۔ دا رقطنی ص ۱۴۲۔ ابو داؤد ص ۲۲۷۔ نسائی ص ۲۴۶) ۴:…آپ ﷺ نے فرمایا : آسمان اور زمین کے درمیان روزہ معلق رہتا ہے ‘ اوپر نہیں چڑھتا ہے ‘ جب تک کہ صدقۂ فطر نہ نکالے۔ ( کشف الغمہ ص ۱۸۳) ۵:…حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہمابصرہ کے امیر تھے ‘ انہوں نے رمضان کے آخرمیں ( خطبہ میں ) فرمایا : روزہ کی زکوۃ نکالو! تو لوگوں نے (تعجب سے )ایک دوسرے کو دیکھنا شروع کیا‘ اس پر انہوں نے کہا: اہل مدینہ میں سے یہاں کوئی ہے؟ اٹھو ‘ ذرا کھڑے ہوجاؤ! اپنے بھائیوں کو بتاؤ ‘ یہ تمہیں جانتے ہیں۔ نبی پاک ﷺ نے صدقہ فطر کو ہر مرد ‘ عورت ‘ آزاد پر ایک صاع جو یا کھجور یا نصف صاع گیہوں کو فرض قرا دیا۔ ( نسائی ص ۳۴۷۔ شمائل کبری ص ۶۱ ج۹) ۶:…آپ ﷺ نے صدقۂ فطر ایک صاع کھجور‘ایک صاع جو‘ غلام پر ‘ مرد پر ‘ عورت پر‘ ہر چھوٹے پر ‘ بڑے پر‘ فرض قرار دیا‘ جو مسلمان ہو‘ اور حکم دیا کہ نماز کی جانب نکلنے سے پہلے ان کو ادا کردیں۔ ( بخاری ص ۲۰۴) ۷:…آپ ﷺ نے ایک منادی کو اعلان کرنے کے لئے بھیجا جو مکہ کی گلیوں میں اعلان کر رہا تھا : صدقہ فطر تمام مسلمانوں پر واجب ہے،مرد‘ عورت‘ آزاد‘ غلام ‘ بچوں اور بڑوں پر ‘ نصف صاع گیہوں اور ایک صاع اس کے علاوہ ( جوکھجور پر)۔ ( ترمذی ص ۱۴۶۔ دار قطنی ص ۱۴۱) ۸:…آپ ﷺنے صدقۂ فطر مقرر فرمایا چھوٹوں ‘ بڑوں ‘ مرد ‘ عورت پر ‘ اور جو ان کی کفالت میں ہو۔ ( دار قطنی ص ۱۴۱) ۹:…حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما ہر غلام کا صدقہ فطر نکالاکرتے تھے ‘ جو ان کے پاس قریب ہو یا دور، دوسری جگہ ہوں ‘ اور ہر اس کا نکالا کرتے تھے ‘ جو ان کی نگرانی اور پرورش و کفالت میں ہوا کرتے تھے ‘ خواہ چھوٹاہو یا بڑا۔ ( سنن کبری ص ۱۶۱ ج۴) ۱۰:…آپ ﷺ نے فرمایا : صدقۂ فطر نہیں ہے ،مگر اس پر جو مالدارہو۔ (مسند احمد ۔ فتح القدیر ص ۲۸۳)