آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سے پاک ہونا اعتکاف کے حلال ہونے کی شرط ہے اور حیض و نفاس سے پاک ہونا اعتکاف نذر میں صحت کی شرط بھی ہے کیونکہ روزہ جو اس کیلئے شرط ہے حیض ونفاس کی حالت میں نہیں ہوگا ،بخلاف جنابت کے کیونکہ جنابت کی حالت میں روزہ دار ہونا ممکن ہے اس لیئے جنابت سے پاک ہونا صحت اعتکاف کی شرط نہیں ہے۔ مسئلہ: اگر کسی عورت نے ایک مہینے کے روزے رکھنے کی نذر مانی پھر اس مہینے کے درمیان میں اس کو حیض آگیاتوایام حیض کے روزوں کی قضاء اس مہینے کے ختم پر متصل ہی رکھے اور اگر متصل نہیں رکھے گی تو اب نئے سرے سے پورے مہینے کے روزے رکھے ؟ بغیر روزے کے مسنون اعتکاف کا حکم مسئلہ: اگر کوئی شخص کسی عذرمثلا مرض یا سفر کی وجہ سے بغیر روزے کے اعتکاف کرے تو اس کا یہ مسنون اعتکاف درست نہیں ہونا چاہیے بلکہ وہ نفل ہوجائیگااور اس سے سنت کفایہ کی بجا آوری حاصل نہیں ہو گی اور اعتکاف کیلئے روزہ کا پایا جانا (وجود) شرط ہے خواہ وہ روزہ کسی طرح کاہو۔ خنثی مشکل کے اعتکاف کا حکم مسئلہ: اور یہ بات کہ خنثی مشکل کا اعتکاف اس کے گھر کی مسجد میں درست ہے یا نہیں اس کے متعلق حکم میں نے نہیں پایااور بظاہر یہ حکم ہے کہ اس کا اعتکاف گھر کی مسجد میں صحیح نہیں ہے کیونکہ خنثی میں مذکر ہونے کا احتمال ہے , اس لیئے کہ اس کے مؤنث ہونے کے اعتبار سے اسکا اعتکاف مسجد میں کراہت کے ساتھ درست ہے اور اس کے مذکر ہونے کے اعتبار سے گھر میں اس کا اعتکاف کسی طرح درست نہیں ہے ۔ رمضان کے مہینے کے اعتکاف کی نذر ماننے والے کابیان مسئلہ: اگر کسی شخص نے رمضان کے مہینے کے اعتکاف کی نذر کی تواس کی نذر صحیح ہے۔یعنی یہ نذر اس پر لازم ہو جا ئیگی اور رمضان کے روزے اعتکاف کے روزوں کی بجائے کافی ہوجائیں گے ۔پس اگر اس شخص نے رمضان کے روزے رکھے اور اعتکاف نہ کیا تو اس پر لازم ہے کہ اس کی قضاء کے واسطے کسی اور مہینے کا اعتکاف لگا تار کرے اور اس میں روزے رکھے , اس لیئے کہ اس نے ایک معین مہینے میں اعتکاف کو اپنے اوپر لازم کرلیا ہے اور پھر اس کو فوت کردیا ہے ۔ پس اس کو لگا تا قضاء کرے جیسا کہ کوئی شخص ماہ رجب کا اعتکاف اپنے اوپر واجب کرلے اور اس میں اعتکاف نہ کرے , اور اگر اس نے کسی دوسرے مہینے میں اس کے اعتکاف کوقضاء نہ کیا یہاں تک کہ دوسرا رمضان آگیا اور اس میں