آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال : زکوۃ رشتہ داروں کو دینا افضل ہے یا غیر رشتہ داروں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً :غریب محتاج اپنے رشتہ داروں کو دینا زیادہ افضل ہے اورغیر کے بہ نسبت زیادہ ثواب ہے ۔ (فتاوی رشیدیہ ص۴۴۱) اجنبی پر سسرالی قرابت دار مقدم ہیں یا نہیں ؟ سوال : زکوۃ دینے میں اجنبی شخص پر سسرالی قرابت دار مقدم ہیں یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : مقدم ہیں، فتاوی ظہیریہ میں ہے کہ : صدقات میں سب سے مقدم اقارب ہیں، پھر موالی ،پھر پڑوسی ،اور دوسری جگہ ابو حفص کبیر کی جانب منسوب کرکے کہا ہے کہ جس کے اقرباء محتاج ہیں اس کا صدقہ قبول نہیں ہوتا تا وقتیکہ وہ ان کی حاجت پوری نہ کردے ، اور عالمگیری میں ہے ، زکو ۃ اور فطرہ اور نذر صرف کرنے میں افضل یہ ہے کہ بھائیوں اور بہنوں کو دے ، پھر ان کی اولاد کو ،پھر چچاؤں اور پھوپھیوں کو ،پھر ان کی اولاد کو ، پھر مامؤوں اور خالاؤں کو پھر ان کی اولاد کو ، پھر ذوی الارحام کو پھر پڑوسیوں کو پھر اپنے ہم پیشہ لوگوں کو ، پھر اپنے شہر والوں کو یا اپنے گاؤں والوں کو ، ایسا ہی سراج وہاج میں ہے۔ (مجموعہ فتاوی عبد الحی ۳۶۲۔۳۶۳) شوہر کی اولاد کو زکوۃ دینا جائز ہے یا نہیں ؟ سوال: (۱) ہندہ اپنے شوہر کی اولاد کو جو اس کی پہلی بیوی سے ہے زکو ۃ دے سکتی ہے یا نہیں ؟ (۲) کسی کے پاس علاوہ رہنے کے دوسرا مکان ہے ،جس کی قیمت نصاب سے زیادہ ہے ، تو وہ مصرف زکو ۃ ہے یا نہیں ؟ اور اس پر قربانی واجب ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : (۱) دے سکتی ہے ۔ (۲) اگر اس کے پاس علاوہ مکان کے اورمال بقدر نصاب نہیں ہے ، اور کرایہ کی آمدنی اس کے پاس بقدر نصاب جمع نہیں ہے، اوروہ حاجتمند ہے ، اوروہ دوسرا مکان تجارت کے لئے نہیں ہے ، تو اس کو زکوۃ دینا جائز ہے ، اور اس پر قربانی واجب نہیں ہے ۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍۲۷۹) سوتیلی والدہ کو زکوۃ دینا سوال : کیا سوتیلی والدہ کو زکوۃ دی جاسکتی ہے