آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: صدقہ فطر رمضان شریف میں دینا درست ہے، خواہ کسی عشرہ میں دیدے ، (والمستحب أن یخرج الفطرۃ قبل الخروج إلی المصلی ۔۔الخ فإن قدمہ یوم الفطر جاز لأنہ أدی بعد تقرر السبب فاشبہ التعجیل فی الزکوۃ ولا تفصیل بین مدۃ ومدۃ ہو الصحیح ۔ ہدایۃ باب صدقۃ الفطر ج۱/۱۹۳، وإن قدم الزکوۃ علی الحول وہو مالک للنصاب جاز لأنہ أدی بعد سبب الوجوب فیجوز، ہدایۃ کتاب الزکوۃ ج۱/۱۷۶) رمضان سے قبل صدقہ فطر دینا جائز ہے سوال :تعجیل صدقۃ الفطررمضان سے قبل جائز ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً:راجح قول کے مطابق جائز ہے۔ (احسن الفتاوی ج۴ ؍۳۸۴) جو صدقہ فطر ادانہ کرے اسکا حکم سوال :کیا صدقہ فطر نہ دینے والا گنہگار ہے ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: جس پر صدقہ فطر ادا کرنا واجب ہے اگر وہ ادانہ کرے تو گنہگار ہے۔ نصف صاع کا وزن سوال: اوپر حدیث شریف میں صدقہ فطر کی مقدا ر بتاتے ہوئے گندم کے بار ے میں آدھا صاع بتایا ہے تو آدھے صاع کی کیا مقدار ہے اور اسکی مقدار موجودہ اوزان میں کیا ہے۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: علماء ہند وپاکستان کی تحقیق وآراء اس بارے میں درج ذیل کی جارہی ہیں ۔مولانا فرنگی محلیؒ ۹۴؍ تولہ ۹؍ ماشہ ۴؍ رتی : ۱۰۶، ۱ کلو گرام (۸) مفتی محمد شفیع صاحب ؒ ۱۳۶ ؍ تولہ ۶؍ ماشہ(۹) : ۵۹۰، ۱ کلو گرام (۱۰) مفتی رشید احمد صاحب ۱۹۲؍تولہ سے زیادہ : ۲۵،۲ کلو گرام (۱۱) تفصیل کے لئے دیکھئے( کتاب الفتاوی ج ۳ص ۳۵۸ں۳۵۹)ان آراء میں سب سے زیادہ وزن مفتی رشید احمد صاحب نے بتایا ہے لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ زیادہ والی تحقیق اختیار کی جائے تاکہ سب کے نزدیک ادائیگی ہوجائے اور زکوۃ وصدقات واجبہ میں احتیاطی پہلو اختیار کرنا زیادہ مناسب ہے اور زکوۃ او ر صدقات دینے سے مال بڑھتا ہے کم نہیں ہوتا ہے اور آخرت میں جو اجر وثواب ملے گا اپنی جگہ ہے ایک صدقہ احد پہاڑ کے برابر کرکے نیکیوں کے ترازو میں رکھا جائے گالہذا