آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال: اگر کسی نے رمضان المبارک میں بغیر کسی عذر کے قصدا کھا پی لیا یا جماع کر لیا تو اس کا کیا حکم ہے ؟ الجواب حامداً و مصلیاً و مسلماً: اگر کسی نے رمضان المبارک میں بغیر کسی عذر کے کھا پی لیا یا بیوی سے جماع کر لیا تو اس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہیں ۔ جماع بالخرقہ بھی موجب کفار ہ ہے سوال: ایک آدمی نے بحالت روزہ اپنی بیوی سے اسطرح جماع کیا کہ کپڑے نہیں اتارے کپڑے کے ساتھ ادخال کیا تو اسکا کیا حکم؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:.6صورت مسئولہ میں اگر انزال ہوگیا ہو یا زوجین نے لذت محسوس کی ہو تو جماع متحقق ہوگیا۔ اور بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے ۔ایسی صورت میں کفارہ اور قضا دونوں لازم ہیں کیونکہ جماع بالخرقہ موجب تحلیل ہے.6 فقیا ساً علی ہذا نقول انہ یکون موجباً للکفارۃ‘ البحر الرائق .6میں ہے.6 ج.6۴.6ص.6۶۱.6 وأشاربالوطی الی ان شرط الا یلاج بشرط کوئہ عن قوۃ نفسہ وان کان ملفوفاً بخرقۃ اذا کان یجد لذۃحرارۃالمحل۔ .6(خیرالفتاوی ج.6۴ ؍.6۹۲.6) جماع میں انزال نہ ہو تو بھی کفارہ ہے سوال:ایک آدمی نے رمضان کے مہینہ میں دن میں اس حیثیت سے جماع کیا کہ موٹا کپڑا اس کے آلہ تناسل پر لپٹا رہا اور اس کپڑے کے ساتھ عورت کے فرج میں داخل کردیا اس کے بعد کپڑے سے آلہ تناسل نکل کر عورت کے فرج بغیر کپڑے کے داخل ہو گیا تو تھوڑی دیر میں ان دونوں کو علم ہوگیا اور دونوں جدا ہو گئے اور انزال نہیں ہوا تو قضااور کفارہ دونوں لازم ہو گا دونوں میں سے ایک لا زم آئے گا ؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً.6: .6 تجب الکفارۃ ایضاً فی ھذہ الصورۃ کما فی الدرا لمختار وان جامع المکلف ادمیاً مشتہیً فی رمضان اداء ً لما مراوجومع و تورات الحشفۃ فی احد السبیلین انزل او لا قضی وکفرالخ۔ فقط واللہ اعلم۔ ترجمہ: اس صورت میں بھی کفارہ لازم ہو گا جیسا کہ در مختار میں بیان کیا گیا ہے کہ اگر کسی مشتہی آدمی کو جماع کے مکلف کیا جائے یا اس کے اسباب استعمال کیا جائے اور جماع کرلے اورحشفہ آگے (فرج )یا پیچھے (دبر) دونوں میں سے کسی میں چھپ جائے (یعنی اندر داخل ہو جائے) تو انزال ہو یا نہ ہو قضا اور کفارہ دونوں لازم آئے گا ۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج ۱ ؍۴۳۰) شدت پیاس میں پانی پی لیا تو کیا حکم ہے