آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں سب کا روپیہ مخلوط رہتا ہے ، اس صورت میں زکوۃ ادا ہوتی ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : (۱) اس میں ضرو رت اس کی ہے کہ بعد حیلہ تملیک کے اگرداخل کیا جائے تو زکوۃ اس کی ادا ہوگئی ورنہ نہیں ۔( اس لئے کہ وہ روپیہ اب زکوۃ کاباقی نہیں رہا، بلکہ کسی شخص معین کی ملکیت میں داخل ہوگیا، زکوۃ حیلہ کے وقت ادا ہوچکی ۔واللہ تعالی اعلم زکوۃ کے روپئے کوجمع کرکے تجارت میں لگانا کیسا ہے ؟ سوال: اگر چند اشخاص دولت مند کئی ہزار روپئے زکوۃ کا جمع کرکے چند فقیرلوگوں کے سپرد اس غرض سے کریں کہ وہ روپیہ حقداران زکوۃ کو حسب ضرورت دیتے رہیں ،وہ لوگ جن کی سپردگی میں مال زکوۃ دیا گیاہے وہ اس مال کو بڑھانے کی غرض سے تجارت میں لگاسکتے ہیں یانہیں ؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: یہ جائز ہے کہ ایک شخص یا چند اشخاص اپنے مال کی زکوۃ کا روپیہ نیت زکوۃ سے علیحدہ کرکے رکھیں یا کسی کے سپرد کردیں کہ وہ شخص حسب ضرورت اس رقم زکوۃ کو فقراء ومساکین پرصدقہ کرتا رہے ، مگر اس شخص کو یہ درست نہیں کہ اس مال زکوۃ کو تجارت میں لگائے ۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶ص۲۱۸) کسی اچانک موت پر گورنمنٹ وارثان کو جو رپیہ دیتی ہے اس کی زکوۃ سوال: تصادم ریل سے زید کا انتقال ہوگیا ۔ ریلوے کمپنی نے زید کی جان کے معاوضہ میں اس کے والدین ۔ بیوہ۔ اور تین یتیم نابالغ بچوں جن میں دو لڑکیاں ۴ ، ۳ سالہ اور ایک لڑکا ڈیڑھ سالہ کی پرورش کے لئے تیس ہزار ( ۳۰۰۰۰ )روپے کے نوٹ دیئے اس شرط پر کہ سولہ ہزار کے نوٹ ڈاکخانہ میں رکھ دیئے جائیں ۔ دس سال کے بعد لڑکیوں کی شادی اور لڑکے کی اعلیٰ تعلیم میں خرچ کئے جائیں ۔ جب تک بچوں کی پرورش و تعلیم کا خرچ ماں کے حصہ کے چھ ہزار روپے میں سے جو بغرض حفاظت پوسٹ آفس میں رکھا ہے ، ہوا کرے ۔ اس صورت میں بچوں اور بیوہ کی رقوم پر زکوٰۃ فرض ہوگی یا نہیں؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : بچے جب تک نابالغ ہیں ان کے حصہ کے روپے پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے جیسا کہ در مختار میں ہے ۔وشرط افتراضھا عقل وبلوغ الخ قال فی الشامی فلا تجب علی مجنون وصبی الخ ، اور بیوہ اور والدین کے حصہ میں جو روپیہ آیا اس پر زکوٰۃ واجب