آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یتیم خانہ میں زکوۃ برائے طعام صحیح ہونے کی صورت کیا ہے ؟ سوال : یتیم خانہ میں زکوۃ برائے طعام صحیح ہونے کی صورت کیا ہے ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : زکوۃ میں تملیک شرط ہے ،او روہ یہاں ہے نہیں ، اس لئے زکوۃ ادا نہ ہوگی ، اور کھانا جو یتیموں کو کھلایا جاتا ہے وہ اباحت ہے تملیک نہیں ، صرف ایک صورت ہے ادائے گی زکوۃ کی ، اگر مہتممان یتیم خانہ اس کو گوارہ کریں وہ یہ ہے کہ جیسے یتیم کو کھانا دیا جاتا ہے بجائے اس کے باستثناء بنی ہاشم کے ان کو نقد روپیہ تقسیم کیا جائے ،جب ان کی ملک ہوگیا پھر اُن سے خوراک کے طور پر لے کر سب کو شریک کرکے کھانا کھلایاجائے ، اس طور پر دینے والے کی زکوۃ ادا ہوجائے گی ، مگر اس میں مہتمم کو ایک بات کے لئے آمادہ ہونا پڑے گا وہ یہ تو ظاہر ہے کہ روپیہ ان کو تقسیم کرنے سے ان کی ملک ہوگیا ، اور پھر بطور خوراک ان سے لے لیا گیاہے ، سو ا س کے بعد اگر ان میں سے کوئی جانے لگا تو اس صورت میں مہتمم کو بقیہ روپیہ اس کا جو کہ اس کے کام میں نہیں آیا واپس کرنا ہوگا ،اگر بھاگ جائیں تو مہتمم کے ذمہ واجب ہے کہ ان کا پتہ لگائے اور پہنچائے ،اگر نہ لیں تو زبردستی ان کو دیں ، اس میں ظاہر ہے کہ مہتمم کو کس قدر دقت ہوگی ، سو اس کو گوارہ کرلیں،تو بس یہ صورت ہے زکوۃ والے کی زکوۃ ادا ہوجائے گی ،آج کل ان باتوں کا کون خیال کرتا ہے ، مگر شرعاً ضروری ہے ، رہے سید زادے ، ان کی دوسری مدسے پرورش کی جائے جو مد زکوۃ نہ ہو ۔ (اشرف الاحکام تتمہ امداد الفتاوی ص ۱۳۶) مدرسہ کے چند ہ میں زکوۃ واجب نہیں ہے سوال : مدرسہ کے چندہ پر جب سال بھر گزرجائے تو اس پرزکوۃ واجب ہے یا نہیں ؟ الجواب حامداً ومصلّیاً ومسلّماً : مدرسہ کا چندہ جو بقدر نصاب جمع ہوجاتا ہے اور سال بھر اس پر گزرجاتا ہے اس میں زکوۃ نہیں ہے ۔ (وسببہ أی سبب افتراضہا ملک نصاب حولی ۔ درمختار ، قولہ ملک نصاب ، فلازکوۃ فی سوائم الوقف والخیل المسبلۃ لعدم الملک ۔ رد المحتار کتاب الزکوۃ ج ۲/۹)۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍۴۹)