آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا متواتر رکھنا ضرور ی نہیں ہے ۔ متفرق رکھے جاسکتے ہیں ۔ فقط۔ واللہ اعلم۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج ۶؍۴۸۰) متعدد روزے توڑنے سے کفاروں میں تداخل ہوگا یا نہیں اس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے ؟ سوال :متعدد روزوں کے کفاروں میں تداخل ہوگا یا نہیں ؟ راجح کیا ہے؟ تفصیل سے تحریر فرمائیں ؟ الجواب حامدا ً ومصلیاً ومسلماً: باسم ملہم الصواب اس میں تین قول ہیں:۱۔مطلقا تداخل ہے‘ خواہ ایک رمضان کے روز ے ہوں یا مختلف رمضانوں کے ‘ خواہ جماع سے فاسد کئے ہوں یا غیر جماع سے‘۔ ۲۔دو رمضان کے کفاروںمیں تداخل نہیں ‘ خواہ جماع سے ہوں یا غیر جماع سے۔ ۳۔دو رمضان کے کفارے بسبب جماع ہوں تو تداخل نہیں ‘ بقیہ سب صورتوں میں تداخل ہے۔ تیسرا قول راجح ہے‘ قال فی شرح التنویر ولو تکرر فطرہ ولم یکفرہ للأول یکفیہ واحدۃ ولو فی رمضانین عند محمد رحمہ اللہ تعالی وعلیہ الاعتماد ‘ بزازیۃ ومجتبی وغیرھما‘ واختار بعضہم للفتوی ان الفطر بغیر الجماع تدخل وإلا لا ‘ وفی الشامیۃ وقولہ علیہ الاعتماد نقلہ فی البحر عن الاسرار ونقل قبلہ عن الجوھرۃ لو جامع فی رمضانین فعلیہ کفارتان وإن لم یکفر للأولی فی ظاھرہ الروایۃ وھو الصحیح اھ قلت فقد اختلف الترجیح کما تری ویتقوی الثانی بأنہ ظاھرا لروایۃ (رد المحتار ج ۲۰ ص۱۲۰) فقط واللہ تعالی اعلم (احسن الفتاوی ج۴؍۴۳۴) کفارہ میں روزے کے بجائے فدیہ دے دے تو کیا حکم ہے سوال: زید کے ذمہ ایک کفارہ رمضان کا ہے اور وہ دہ ماہ کے روزے نہیں رکھ سکتا ، تو اگر زید دار العلوم میں ایک طالب علم کے لئے ادنی درجہ کی دو ماہ کی خوراک کی جو فیس ہے وہ بھیج دے تو کفارہ ادا ہوجائے گا یا نہیں ۔ یا اگر زید کسی غریب کو تین پائو آٹا روزانہ دو ماہ تک دیدیو ے اور لکڑی ترکاری کے لئے کچھ پیسے دیدیوے تو کفارہ ادا ہوجاوے گا یا نہیں ؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:روزہ میں تکلیف ہونے کی وجہ سے یہ درست نہیں ہے کہ روزہ کو چھوڑ کر اطعام مساکین کی طرف رجوع کرے کیونکہ اس میں ومن لم یستطع کی قید ہے۔ (۱) جس کا حاصل یہ ہے کہ اس میں طاقت ہی روزے کی نہ ہو یعنی بوجہ مرض لا علاج کے یابوجہ شیخ فانی ہونے کے ۔ اس وقت اطعام درست ہے فان عجز عن الصوم لمرض لا یرجی برء ہ او کبر یطعم ستین مسکینا ً الخ (۲) پھر جب دو ماہ کے روزہ سے عاجز ہو بوجہ بڑھا پے یا مرض شدید لا علاج کے تو