آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ٹوٹتا۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: ہدایہ میں وجہ فرق یہ بیان فرمائی ہے کہ پانی میں وصول مافیہ صلاح البدن الی الجوف نہیں ہے ، بخلاف دہن کے ، ا س کو دیکھ لیا جائے اور یہ بھی وجہ فرق کی ہوسکتی ہے کہ پانی سے احتراز دشوار ہے اور اس میں ضرورت ہے۔فقط واللہ اعلم۔ (دار العلوم دیوبند ۶؍۴۱۷-۴۱۸) شدید بخارمیں افطار کی اجازت ہے یا نہیں سوال: روزہ کی حالت میں اگر بخار شدید ہو اور تشنگی کی وجہ سے صائم مضطر اور بے قرار ہو تو ایسی حالت میں روزہ افطار کر دینا جائز ہے یا نہیں ۔ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:اگر خوف ہلاکت یا زوال عقل ہو تو ایسی حالت میں افطار کرنا درست لکھا ہے ۔ اور نیز اگر کسی طرح وہ روزہ نہیں پورا کر سکتا اور عاجز ہے تو بھی افطار کر سکتا ہے ۔ فقط واللہ اعلم۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند ج۶؍۴۷۵-۴۷۶) {گیارہویں فصل } احکام صیام متعلقہ حائضہ و حاملہ و مرضعہ حیض والی خواتین سے متعلق روزوں کے مسائل مسئلہ:عورتوں کو جو عموماً ہر ماہ خون آتا ہے جسے حیض کہتے ہیں اور بچہ پیدا ہونے کے بعد جو خون آتا ہے اسے نفاس کہتے ہیں، ان دونوں کے ہوتے ہوئے کوئی روزہ نفل یا فرض رکھنے کی اجازت نہیں ہے ، بالفرض اگر روزہ رکھ لیا تو روزہ نہ ہوگا ۔ مسئلہ:اگر کسی عورت نے فرض یا نفل روزہ رکھ لیا تھا پھر افطار کا وقت ہونے سے پہلے حیض یا نفاس کا خون آگیا تو اس کا روزہ فاسد ہوگیا۔ بعد میں اس کی قضاء رکھے۔ تنبیہ:بہت سی خواتین رمضان شریف کے بعد ان روزوں کی قضاء رکھنے میں بہت کوتاہی اور سستی کرتی ہیں جو ان کے رمضان شریف میں رہ گئے تھے ۔تو پورا سال بھی گزر جاتا ہے دوسرا رمضان آجاتا ہے اور وہ گزشتہ رمضان کے فرض روزے جو ان کے ـذمہ باقی تھے نہیں رکھتیں۔یاد رہے کہ یہ روزے ان کے ذمہ فرض ہیں۔ حیض و نفاس کیوجہ سے اسکی فرضیت ساقط نہیں ہوتی روزے رکھنا ارکان اسلام میں سے ہے جو ضروری امر ہے ۔ سال میں سردی کے دن بھی آتے ہیں دن چھوٹے ہو جا تے ہیں باآسانی سردی کے