آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجواب حامداً و مصلیًا ومسلماً: کم سے کم اتنا قرآن پڑھنا بہتر ہے کہ مہینہ بھر میں ایک قرآن مکمل ہوجائے ، اس سے زیادہ قرآن کا پڑھنا مقتدیوں کی بشاشت پر موقوف ہے ،مقتدی بشاشت اور نشاط کے ساتھ جتنا قرآن سن سکیں ، اتنا ہی قرآن سنانا چاہئے ، یوں جہاں تک نماز تراویح ادا ہوجانے کی بات ہے تواس میں جو حکم اور نمازوں کا ہے وہی حکم نماز تراویح کا بھی ہے ،یعنی سورۂ فاتحہ کے بعد ہر رکعت میں کم سے کم تین چھوٹی آیتیں، یا تین چھوٹی آیت کے بقدر ایک بڑی آیت پڑھ لی جائے ، تو نماز تراویح ہوجائے گی ۔ (کتاب الفتاوی ج۲؍۴۱۹ ) ختم تراویح کے موقع پر چندہ کرکے مٹھائی تقسیم کرنا سوال :رمضان المبارک میں قرآن کریم سنانے کے بعد محلہ والے چندہ اکٹھا کرتے ہیں یہ کہہ کرکہ ختم میں دو، پھر وہ کچھ حافظ کو دیتے ہیں کچھ امام کو اور کچھ روپیہ کی مٹھائی آ جاتی ہے کیا یہ صورت ٹھیک ہے؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً: اگر چندہ لوگ اپنی اپنی خوشی سے و مرضی سے دیں۔کسی پر کوئی دبائو نہ ہو اور نہ دینے والوں پر کوئی طعن وتشنیع نہ ہوتو اس طرح کرلینے میں کوئی حرج نہیں نیز امام کو بطور اجرت قرآن خوانی یا اجرت ختم تراویح دینا یا امام کا بطور اجرت لینا درست نہیں اگر یہ سب موانع نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے ورنہ درست نہیں۔ فقط و اللہ و اعلم ( نظام الفتاوی ج۶؍جزء۱؍۷ۃ۸-۸۸) ختم تراویح پر روشنی اور امام کو ہدیہ سوال: ختم تراویح میں مسجد میں روشنی ، پیش امام کو جوڑا ،نقد روپیہ اور حافظ تراویح میں سنانے والے قرآن پاک کے ان کو بھی جوڑا ،نقد روپیہ اورشیرینی تقسیم ہوتی ہے، لہٰذا ان تمام امور کی اجازت کا ثبوت کیا ہے؟ الجواب حامداًومصلیاً ومسلماً:تراویح میں قرآن پاک ختم ہوتے وقت اکثر مساجد میں بہت سی غلط باتیں رائج ہوگئی ہیں، جنکی کوئی اصل نہیں بلکہ انکی ممانعت موجود ہے، انکو ترک کرنا لازم ہے، انمیں شرکت نہ کی جائے، مثلاً ضرورت سے زائد روشنی کرتے ہیں یہ اسراف بیجا ہے، قرآن پاک میں اسراف کی ممانعت آئی ہے۱؎، قرآن پاک سنانے والے کو جوڑا اورنقد دیا جاتا ہے، یہ بھی ناجائز ہے۲؎، جو شخص پنجگانہ کا امام ہے، اور تمام سال اس نے امامت کا فریضہ