آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دنوں میں اپنے فرضی روزے (جو رمضان شریف میں حیض یا نفاس کی وجہ سے رہ گئے تھے ) رکھ سکتی ہیںلیکن عجیب و غریب کوتاہی میں مبتلا ہیںاللہ تعالیٰ ہدایت عطا فرمائے اور اپنے دین پر صحیح چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ مسئلہ: جس خاتون نے حیض کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا تو کھانا پینا جائز ہے لیکن دوسروں کے سامنے نہ کھائے ۔ (احسن الفتاویٰ ج۴؍۴۳۸) روزہ دار عورت کو حیض آگیاتو اسکا حکم سوال:روزہ دار عورت کو بحالت روزہ حیض آگیا اب باقی وقت اسی طرح پورا کرے یا کچھ کھا پی لے اگر کچھ کھالے تو گنا ہ تو نہیں ہوگا اور افضل کیا ہے۔ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً: حیض کی حالت میں عورت کو روزہ داروں کی طرح رہنا جائز نہیں بلکہ اس کو کھا پی لینا چاہئے لیکن کھلم کھلا نہ کھانا چاہئے چھپ کر کھاوے لأن الصوم حرام والتشبہ بالحرام حرام وکذالک لا یجب الامساک علی المریض والمسافر لأن الرخصۃ الافطار فی حقہما۔ (امداد الاحکام ج ۲؍۱۴۱) حاملہ طبی معائنہ کرائے تو روزہ کا حکم سوال : روزہ دار حاملہ عورت کا دائی معائنہ کرتی ہے جیسا کہ ان کا طریقہ کار ہے یعنی فرج کے اندر ہاتھ داخل کرنا وغیرہ اس صورت میں روزہ باقی رہے گا یا نہیں؟ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:روزہ میں اس سے احتیاط کی جائے اور اگر انگلی کو پانی یا تیل لگا ہو تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ (خیر الفتاوی ج ۴؍۷۷-۷۸) دودھ پلانے والی عورت کے لئے افطار کا حکم سوال:ایک عورت جس کی گود میں تین مہینہ کی بچی ہے اور دودھ بہت کم ہے اور سحری کا کھانا ہضم نہیں ہوتا وہ روزے رمضان کے افطار کر سکتی ہے یا نہیں ۔ اور پھر قضاء متواتر رکھنا ضروری ہے یا نہیں ۔ الجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:اس عورت کے لئے روزوں کا افطار کرنا درست ہے ، مگر بعد میں قضاء کرنا ضروری ہے ، جس وقت بچی بڑی ہوجاوے اور اس کا دودھ چھوٹ جاوے اس وقت قضاء کرے ۔ غرض یہ ہے کہ جس وقت اتنی طاقت آجاوے کہ روزہ رکھ سکے اس وقت قضاء کرے فدیہ کا فی نہ ہوگااور روزوں کی قضاء