آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
استعمال کرنا چاہیے بجلی مسجد کے دستور کے مطابق جب تک جلتی رہے استعمال کرنا درست ہے مقررہ وقت کے بعد جلانا درست نہیںلہذا جتنا زیادہ پاور جلا ہو معتکفین ملکر ادا کردیںمسجد کا حق اپنے ذمہ باقی نہ رکھیں۔معتکف ضروری بات کرسکتا ہے ۔غیر ضروری دینوی باتیںاگرچہ گناہ کی نہ ہوںمسجد میںدرست نہیں ہیں۔حدیث میںہے جب کوئی شخص مسجد میں دنیا کی باتیں کرنے لگتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں اسکت یا ولی اللہ(اے اللہ کے ولی چپ رہ)اگر چپ نہیں رہتااور سلسلۂ کلام جاری رکھتا ہے تو فرشتے کہتے ہیں اسکت یا بغیض اللہ(دشمن خدا چپ رہ) اس کے بعد بھی اگر دینوی باتوں میں لگا رہتا ہے تو کہتے ہیں اسکت لعنۃ اللہ علیک(تجھ پر خدا کی لعنت چپ رہ) (کتاب المدخل۵۵ ج ۲)معتکفین عباد ت کیلئے اپنے مولی کو راضی کرنے کیلئے اور حصول ثواب کیلئے بیٹھتے ہیں اگر دنیا کی باتوں میں مشول رہیں گے تو بجائے اجروثواب کے فرشتوں کی لعنت اور بددعالیکر جائیں گے لہذا معتکفین کو لازم ہے کہ بلا ضرورت ایک جگہ جمع نہ ہوں۔اپنے اپنے خیمہ میںتلاوت،دعا،نوافل ،ذکراللہ،درودشریف پڑھنے او ر بقدر ضرورت سونے میں مشغول رہیں۔جو دینوی امور خارج مسجد اور غیر معتکف کیلئے درست نہیں وہ مسجد میںاور پھر معتکفین کیلئے کیسے درست ہو سکتے ہیں؟چناچہ مجالس الابرابر میں ہے۔ویلازم قراءۃ القران والحدیث وعلم الدین وسیرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم وقصص الانبیاءعلیہم السلام وحکایات الصالحین وکتابۃ امو ر الدین واما التکلم بما لیس بخیر فانہ مکروہ لغیرالمعتکف فما ظنک للمعتکف فی المسجدترجمہ:اور قرآن کی تلاوت اور حدیث اور علم دین اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صالحین کی حکایتوںاورامور دینی کے لکھنے پڑھنے کا شغل رکھے۔اور فضول بات کرنا غیر معتکف کیلئے مکروہ ہے چہ جائیکہ مسجدکے اندر معتکف کیلئے (مجالس الابرارفقط واللہ اعلم بالصواب) اعتکاف کیلئے چادر وغیرہ سے خیمہ بنانے کا ثبوت سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میںکہ عشرہ اخیر کے اعتکاف کیلئے مسجد کے ایک کونے میںپردہ کا اہتمام کرنا کیسا ہے؟یعنی پردے کا ہونا مسنون ہے یا بدعت؟برائے کرم بحوالہ کتب مفصل جواب عنایت فرمائیں۔بینو اتو جروا۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً: معتکف کیلئے مسجد کے گوشہ میں چادروغیرہ کا حجرہ بنا لینا مستحب ہے اور اس میں ستر وغیرہ کی حفاظت ہے اس کے علاوہ اور بھی