آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) قال العلامۃ ابن نجیم المصری رحمہ اللہ : واطلق الملک فانصرف الی الکامل وہو المملوک رقبۃ ویدا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ومن موانع الوجوب الرہن اذا کان فی ید المرتہن لعدم ملک الید۔ ( البحر الرائق ج۲ ؎۲۰۳ کتاب الزکوٰۃ ) (فتاوی حقانیہ ج۳؍۵۰۹) طویل المیعاد قرضوں میں زکوٰۃ کا حکم سوال : بعض لوگ بینکوں سے طویل مدت کیلئے قرضے لیتے ہیں ، کیا ایسے قرضے وجوب زکوٰۃ سے اسی طرح مانع ہیں جس طرح کہ دوسرے قرضے مانع ہیں ؟ الجواب حامدا ومصلیاومسلما : اس مسئلہ میں فقہاء کرام کی دورائے ہیں لیکن قاعدہ اور ظاہر کے لحاظ سے جس کو متاخرین فقہاء نے راجح بھی قرار دیا ہے وہ یہ کہ ایسے قرضہ جات مانع زکوٰۃ نہیں۔ لما قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ: ( تحت قولہ او مؤجلا ) عزاہ فی المعراج الی شرح الطحاوی وقال عند ابی حنیفہ رحمہ اللہ لا یمنع وقال الصدر الشہید لا روایۃ فیہ ولکل من المنع وعدمہ وجہ زاد القسہانی عن الجو والصحیح غیر مانع۔ ( رد المحتار ج۲ ؎۳۶۱ کتاب الزکوٰۃ ) (۱) لما قال الشیخ المفتی عزیز الرحمن رحمہ اللہ: مہر مؤجل جیسا کہ اب عموماً ہوتا ہے صحیح مذہب کے موافق مانع زکوٰۃ سے نہیں ہے، یعنی یہ دین مہر مؤجل روپیہ موجودہ سے وضع نہ کیا جاوے بلکہ تمام روپیہ سے زکوٰۃ دینا ضروری ہے۔ (فتاوی دار العلوم دیوبند جلد ؎۶ ؎۴۶ پہلا باب، شرائط وصفت زکوٰۃ ) (فتاوی حقانیہ ج۳؍۵۱۰) گورنمنٹ کو جو روپے قرض دیئے گئے ہیں اس کی زکوٰۃ سوال:(۱) جو روپیہ گورنمنٹ کو قرض دیا گیا ہے اس پر زکوٰۃ کا کیاحکم ہے ؟ لین دین والے روپے کی زکوٰۃ سوال:(۲)جو روپیہ لین دین میں لگایا جاتا ہے اور قرض دیاجاتا ہے اس پر زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلماً : (۱،۲)ان صورتوں میں زکوٰۃ کا حکم یہ ہے کہ بعد وصول ہونے کے سنین گذشتہ کی بھی زکوٰۃ دینی واجب ہوگی۔ (۱) فقط۔ (۱)وفی مقربہ تجب مطلقا سواء کان ملیا او معسرا او مفلسا کذا فی الکافی (عالمگیری مصری کتاب الزکوٰۃ باب اول ج ۱