آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۲۹) تلاوت کرتے وقت رزیل اور گھٹیا کام سے بچنا تلاوت کرتے وقت ایساکام نہ کرناجورزیل ہو ،گھٹیا درجہ کا ہو،بعض حفاظ کوکثرت ِتلاوت کی عادت ہوتی ہے چلتے پھرتے بھی تلاوت کرتے ہیں یہ بہت اچھی عادت ہے اسکی برکت سے قرآن پختہ رہتاہے لیکن اس بات کا دھیان رکھنا ضروری ہے کہ تلاوت کرتے وقت کوئی ایسا کام نہ کرے جوگھٹیا درجہ کا ہو جیساکہ گھرکی صفائی کررہاہو جھاڑو دے ر ہاہو اورتلاوت بھی ساتھ ساتھ کرہا ہوتویہ خلاف ادب ہے قرآن عظیم کی عظمت کے خلاف ہے ۔قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اسکوبڑی عظمت کے ساتھ پڑھنا لازم ہے ۔ ( ۳۰) قرآن پاک بلند جگہ رکھ کرتلاوت کرنا تلاوت کرتے وقت قرآن شریف کو اونچی جگہ پررکھے رحل پر یا صاف ستھرے تکیہ پر رکھے ،بعض بے ادب لوگوں کو دیکھاگیاہے کہ زمین پر رکھ کر پڑھ رہے ہوتے ہیں اور ظلم یہ ہے کہ تنبیہ کرنے پرحجت بازی کرنے لگتے ہیں اور اپنے اس بے ادبی والے عمل کو درست ثابت کرنے کیلئے کہتے ہیں کہ یہ جگہ پاک ہے ، انکی اس بے ھودہ بات کاجواب یہ ہے کہ یہ جگہ اگرچہ پاک ہے لیکن اس لائق نہیں کہ قرآن شریف اس پر ر کھا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو کریم فرمایاہے اور کریم کا اکرام کرنا لازم ہے ارشادربانی ہے(إنَہُ لَقُرْآنٌ کَرْیِم)ترجمہ : بے شک یہ قرآن کریم ہے، اوراللہ تعالیٰ نے قرآن کو عظیم بھی بتایاہے اورعظیم کی عظمت کیجاتی ہے ارشادربانی ہے (وَلَقَدْ آتَیْنَاکَ سَبعا مِنَ الْمَثَانیِ وَالْقُرْآنِ الْعَظِیْم) ترجمہ:اورہم نے آپ کوسات آیتیں دی ہیں جوباربار پڑھی جاتی ہیں اورقرآن عظیم دیا ۔ اوراللہ تعالی نے قرآن کو مجیدبھی قرار دیاہے اورمجید کی تمجید کیجاتی ہے ارشاد ربانی ہے( بَلْ ہُوَ قُرْآنٌ مَجِیْد)ترجمہ:بلکہ وہ قرآن مجید ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن شریف کی صفات بیان فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا : وَانَہُ فِیْ اُم الْکِتٰبِ لَدیْنَا لَعَلِيٌ حَکِیْم۔ترجمہ : اوربلاشبہ وہ ام الکتاب میں ہمارے پاس ہے بلند ہے حکمت والاہے۔اس آیت میں اللہ تعالی نے قرآن کریم کی برتری بیان فرمائی، اس کوبلند بتایا لہٰذا اس کا ادب احترام کرنا لازم ہے۔ اور سورۃ عبس میں ارشادفرمایا:کَلَا إِنَّہَا تَذْکِرَۃ (۱۱) فَمَنْ شَائَ ذَکَرَہ (۱۲) فِی صُحُفٍ مُّکَرَّمَۃ(۱۳) مَرفُوعَۃٍ مُّطَہَّرَۃ(۱۴)۔ ترجمہ: ہرگز ایسا نہ کیجئے ‘ بے شک یہ قرآن نصیحت کی چیزہے‘ سوجس کا جی چاہے اسکو قبول کرلے ‘ وہ ایسے صحیفوں میں ہے جو مکرم ہیں بلند ہیں ‘ اورمقدس ہیں ۔ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کے اوصاف بیان فرمائے کہ وہ ایسے صحیفوں میں ہے جواللہ کے یہاںمکرم ہیں اوربلند ہیں اور مقدس ہیں ،کیونکہ شیاطین وہاں تک