آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
احتیاط اس میں ہے کہ اسی تولہ کے سیرسے پونے دوسیرگندم ایک صدقۃ الفطرمیں نکالے جائیں۔ (فتاوی مفتی محمود وغیرہ من المفتین:۳/۳۱۵)۔ حضرت مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کفایت المفتی میں تحریرفرماتے ہیں: غرضیکہ درہم کی مقداردہلی کے تولے سے ۳ ماشہ کی صحیح ہے اوراسی حساب سے نصف صاع کاوزن احوط اسی روپے کے سیرسے تقریباً پونے دوسیرہوتاہے پس صدقۂ فطرمیں گیہوں اسی روپے بھرکے سیرسے پونے دوسیردینے چاہئیں۔ (کفایت المفتی:۴/۳۱۱،دارالاشاعت)۔ فتاوی رحیمیہ میں ہے: صدقۃ الفطرمیں اسی تولہ کے سیرسے پونے دوسیرگیہوں دینے چاہئیں،نصف صاع کے ایک کلوپانچ سوپچھتر گرام ہوتے ہیں۔ (فتاوی رحیمیہ:۵/۱۷۲،صاع کاوزن اورصدقۂ فطرکی صحیح مقدار)۔ دوسری جگہ مرقوم ہے: خالص گیہوں ہوتوپونے دوکلودیاجائے توصدقۂ فطراداہوجائے گا۔ (فتاوی رحیمیہ:۵/۱۷۷)۔ ایضاح المسائل میں ہے: نصف صاع کاوزن ۱۳۵ تولہ ہوتاہے۔ (فتاوی دارالعلوم :۶/۳۰۵،۳۲۷۔وجواہرالفقہ:۱/۴۲۴۔وفتاوی رحیمیہ:۵/۱۷۴)۔ اورایک تولہ :گیارہ گرام ۶۶۴ملی گرام کاہوتاہے۔ مکمل نقشہ ملاحظہ فرمائیں ٭ایک رتی =۲/۱،۱۲۱ ملی گرام ، ٭دس رتی=۱۲۱۵ ملی گرام، ٭۹۶،رتی=۱۱۶۶۴ ملی گرام = ۱۱،گرام ۶۶۴ملی گرام قدیم تولہ۔۹۶،رتی کاایک تولہ : موجودہ زمانہ کے دس گرام کے تولہ سے ایک تولہ ایک گرام ۶۶۴ملی گرام ہوگا۔ ٭ایک ماشہ =۹۷۲ملی گرام ، ٭۱۲،ماشہ=۱۱۶۶۴ملی گرام =گیارہ گرام ۶۶۴ملی گرام =ایک تولہ۔ ٭۱۳۵،تولہ=۱۶۲۰،ماشہ =۱۵۷۴گرام ۶۴۰ملی گرام ۔ ٭ڈیڑھ کلو ۷۴گرام ۶۴۰ملی گرام=نصف صاع مقدارصدقۂ فطر۔ (ایضاح المسائل :۱۰۱،صدقۂ فطراورنصف صاع کے حساب کے لیے بہترین نقشہ،کتب خانہ نعیمیہ)۔ خلاصہ یہ ہے کہ اکابررحمہم اللہ کی تحقیق کے موافق صدقۃ الفطر کی مقدارتقریباً پونے دوسیربنتی ہے یعنی اسی تولہ کے سیرسے ۱۴۰تولہ ،اورجدیدحساب کے مطابق ۹۶،۶۳۲،۱کیلوگرام ہوتاہے ،اورآخرالذکرکتاب ایضاح