آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سوال:یہ تومتفق علیہ ہے کہ صدقۃ الفطرگندم سے نصف صاع اورجوسے ایک صاع ہے لیکن کیلوکے اعتبارسے نصف صاع کتناہوتاہے؟ لجواب حامداً و مصلیاً ومسلماً:اکثراکابررحمہم اللہ نے لکھاہے کہ نصف صاع انگریزی تول سے پونے دوسیرہوتاہے۔ حضرت مولانامفتی محمدشفیع صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: احتیاط اسی میں ہے کہ اسی تولہ کے سیرسے پونے دوسیرگندم ایک صدقۃ الفطرمیں نکالے جائیں۔(اوزانِ شرعیہ: ص:۳۸)۔ مولاناخالدسیف اللہ لکھتے ہیں: ہندوستان کے اکثراربابِ افتاء کی رائے مفتی محمدشفیع صاحب ؒ کی رائے کے قریب ہے۔ (کتاب الفتاوی: تیسراحصہ:۳۶۲،زمزم)۔ یعنی جدیدحساب سے جب ایک تولہ ۶۶۴،۱۱گرام کے برابرہے تو۱۴۰تولہ ۹۶،۶۳۲،۱کیلوگرام ہوگا۔ مولانامجیب اللہ ندوی رحمہ اللہ اسلامی فقہ میں تحریرفرماتے ہیں : صدقہ فطرمیں اگرکوئی گیہوں یااس کاآٹادے تواس کو۸۰تولے کے سیرسے پونے دوسیرگیہوں یاآٹا دینا چاہئے ۔۔۔ اس زمانہ میں سب سے بہتریہ ہے کہ صدقۂ فطرمیں غلہ کے بجائے پونے دوسیرگیہوں یاساڑھے تین سیرجوکی قیمت جتنی ہودے دے۔(اسلامی فقہ:۱/۴۲۲)۔ مولاناسیدزوارحسین شاہ صاحب جوایک محقق عالم گزرے ہیں عمدۃ الفقہ میں فرماتے ہیں: انگریزی سیرکے وزن سے یعنی جوسیرکے اسی تولہ کاہوتاہے اورہندوستان وپاکستان میں رائج ہے اس کے حساب سے ایک صاع تقریباً ساڑھے تین سیراورنصف صاع پونے دوسیرکاہوتاہے یہی مفتی بہ ہے۔(عمدۃ الفقہ: ۳/۱۷۰،مجددیہ)۔ حضرت تھانویؒ کے خطبات الجمعہ کے آخرمیں جوصدقۃ الفطرکے احکام چھپے ہیں اس میں بھی پونے دوسیر گندم یااس کی قیمت مرقوم ہے۔ملاحظہ ہو: اگرگیہوں دیوے تونصف صاع واجب ہے جوانگریزی تول سے پونے دوسیرہوتاہے ۔ (خطبات الاحکام لجمعات العام:۱۵۸،احکام ِ صدقۂ فطر)۔ فتاوی دارالعلوم میں مفتی عزیز الرحمٰن صاحب تحریرفرماتے ہیں: صدقۂ فطرموافق وزنِ سبعہ کے مثقال کہ ماشہ کاقراردے کرجیساکہ معروف ہے انگریزی وزن سے تقریباً پونے دوسیرگندم ہوتاہے اورحساب اس کاکرلیاگیاہے یہی احوط بھی ہے۔ (فتاوی دارالعلوم دیوبندمدلل ومکمل: ۶/۳۰۴، مسائل صدقۃ الفطر،دارالاشاعت)۔ فتاویٰ مفتی محمودمیں حضرت مفتی محمودصاحب پاکستانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: