آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رکھتا ، تقاضا کرنے کا حق حاصل ہے یا نہیں ؟ (۷) مقروض کا ماہانہ کچھ روپیہ دینا سود ہوگا یا نہیں اور مقروض کو اُس روپیہ کے تقاضہ کابھی حق حاصل ہے یا نہیں ؟ فقط بینوا توجروا ۔ الجواب حامداً ومصلیاً ومسلّما ً : اول مال تجارت پر ذمی سے محصول لینے کا قانون شرعی سمجھ لیا جائے پھر سوال کا جواب لکھا جائے گا ۔ وہ قانون یہ ہے : حسبما فی الدر المختار و رد المحتار : (۱) وہ مال تجارت کا ہو (۲) سال بھر میں صرف ایک مرتبہ لیا جائے ، زیا دہ نہ لیا جائے ۔ (۳) وہ مال نصاب کے بقدر ہو ۔ (۴) اُس پر اتنا دین نہ ہو جو کہ نصاب کو کم کردے (۵) اگر وہ کہے کہ میری اس مال میں تجارت کی نیت نہیں تھی ، یا اس سال میں دوسری چوکی پر مجھ سے اس مال کا محصول لے لیا گیا ہے ، یا میرے ذمہ دین ہے جس کے بعدنصاب نہیں رہتا ، اُس سے حلف لے کر اُس کی تصدیق کی جائے گی ۔ (۶) بیسویں حصہ زیادہ نہ لیا جائے گا ۔ (۷) مالک مال کا نابالغ نہ ہو ۔ اگر اس قانون کے خلاف محصول لیا جائے گا تو ظلم ہوگا ، پس اگر اس ریاست میں اس قانون کی پاپندی نہیں ہے ، تب تو مال کا گرفتار کرانا ہی حرام ہے ، اور اعانۃ علی الظلم ہے اور اس پر انعام لینا یہ صریح اکل سحت ہے ، اگر اس قانون کی پاپندی (اور اس سے توقع بعید ہے ) تو گرفتار کرانا تو جائز ہوگا بلکہ طاعت اور اعانت علی الحق ہے ، لیکن اُس پر انعام لینا بوجہ اجرت علی الطاعۃ ہونے کے پھر بھی ناجائز اور رشوت ہے ، بہر حال جو انعام لیا ہے وہ ہر صورت میں ناجائز رہا ، اس کے بعد سوالوں کا جواب بہ ترتیب مرقوم ہے ۔ (۱) قانون شرعی کے موافق عہد لینا جائز ہے اور اس کے خلاف عہد لینا ناجائز ہے ۔ (۲) ہر حال میں بحکم غصب ہے ۔ (۳) واجب الرد ہے اور اس کے خلاف عہد لینا ناجائز ہے ۔ (۴) اگر اس نے اپنے مال میں مخلوط کردیا تو زکاۃ واجب ہے ۔ (۵) اگر اس انعام گیرندہ نے اس کو دوسرے اموال میں مخلوط کرلیا تو وہ مالک ہوگیا گو ملک خبیث سہی ، پس یہ قرض اسی کو واپس کیا جائے گا ، اوراگر مخلوط نہیں کیا بالکل علیحدہ رکھا ہے تو مالک وہی ہندو ہے ، اگر قدرت ہو تو اسی کو دیدے ۔ (۶) اگر یہ مقرض کی اُ س کو مخلوط کرچکاتھا تو تقاضہ کا حق رکھتا ہے ورنہ نہیں ۔ (۷) اگر یہ ماہانہ قسط ہے اصل قرض کی تب تو سود نہیں اگر اس کے علاوہ ہے تو سود ہے اور اصل قرض کا مطالبہ جائز ہوتا ہے سود کا جائز نہیں ہوتا ۔