آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ظلم سے بچو کیونکہ قیامت کے دن ظلم اندھیریاں بن کر سامنے آئے گا اورشح( کنجوسی ) سے بچو کیونکہ کنجوسی نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کردیا اس (کنجوسی) نے انہیں آپس میں خوں ریزی کرنے پر اور حرام چیزیں کو حلال کرنے پر آمادہ کردیا ۔ ( رواہ مسلم ) انسان کے مزاج میں کنجوسی ہے جسے سورہ نسامء کی آیت نمبر۱۲۸ میں و احضرت الانفس الشح میں بیان فرمایا ہے ۔ ( انوار البیان از مولانا عاشق الہی بلند شہری رحمۃ اللہ علیہ ) دسواں فائدہ:زکوۃ وصدقات کے نظام میں ایک حکمت یہ بھی ہے کہ اس سے وہ مصائب وآفات ٹل جاتی ہیں جو انسان پر نازل ہوتی رہتی ہیں ، بہت سی احادیث شریف میں اس طرح کا مضمون بیان کیا گیا ہے۔ صدقہ سے بلادور ہو تی ہے ، اور انسان کی جان ومال آفات سے محفو ظ رہتی ہے ۔ ایک حدیث میں ہے کہ بادروا بالصدقۃ فان البلاء لا یتخطاہا یعنی صدقہ دینے میں جلدی کیا کرو کیونکہ بلا صدقہ کو فلانگ کر نہیں آسکتی ۔ گیارہواں فائدہ : زکوۃ ادا کرنے سے فقراء و مساکین اور مستحق بیواؤں اور نادار یتیموں کے ذریعے معاش کا انتظام ہو جاتا ہے ۔ حدیث شریف میں ارشاد ہے ۔ بیوہ او ر مسکین پر خرچ کرنے والا اللہ کے راستے میں جہاد کرنے کے مانند ہے ۔ یا رات کو نماز پڑھنے والا اور دن کو روزہ رکھنے والے کے مانند ہے ( رواہ البخاری حدیث نمبر ۵۳۵۳) بارہواں اور تیرہواں فائدہ: زکوۃ کے ذریعہ مرنے کے بعد قبر کی گرمی دور ہو تی ہے ۔او ر قیام کے دن حشر کے میدان میں سایہ حاصل ہو نے کا ذریعہ ہے ۔ جیسا کہ حدیث شریف میں ہے ۔ بیشک صدقہ اہل قبور کی گرمی کو بجھادیتاہے ۔ اور بیشک مومن قیامت میں اپنے صدقہ کے سایہ میں ہوگا ۔ ( رواہ البیہقی فی شعب الایمان حدیث نمبر ۳۳۴۷ مجمع الزوائد ج ۳؍ ۱۰۰) اور ایک حدیث شریف میں ہیکہ خفیہ صدقہ دینے والے کو ان سات حضرات میں شمار فرمایا ہے جنکواللہ تعالی قیامت کے دن اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائیں گے۔ چودھواں فائدہ : زکوۃ و صدقات کو قیامت کے دن نیکیوں کے ترازو میں احد پہاڑ کے برابر بناکر تو لہ جائے گا ۔ حدیث شریف میں ارشاد ہے کہ بیشک اللہ صدقہ قبول فرماتا ہے اور اس کو بڑھا تا رہتا ہے یہاں تک احدپہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے ۔ پندرھواں فائدہ : زکوۃ ادا کرنے سے اللہ تعالی کی نعمت کا شکر ادا ہو تا ہے ۔ حلال مال اللہ پاک کی بڑی نعمت ہے ۔ اور اللہ تعالی کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا اہم فرائض میں سے ہے ۔شکر ادا کرنے سے نعمتیں بڑھتی ہیں ۔ جیسا کہ اللہ تعالی کا قرآن کریم میں وعدہ ہے ۔ لئن شکرتم لازیدنکم البتہ اگر تم شکر ادا کروگے تو میں