آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وجہ سے پھر کسی رات کا جاگنا بشاشت کے ساتھ نصیب نہ ہو تا ‘ اور اب بشاشت کے ساتھ رمضان کی چند راتوں کی عبادت شب قدر کی تلاش میں نصیب ہو جاتی ہے ۔ چوتھی : یہ کہ جتنی راتیں طلب میں خرچ ہو تی ہیں ان سب کا مستقل ثواب علیحدہ ملتاہے ۔ پانچویں : یہ کہ رمضان کی عبادت میں حق تعالی جل شانہ ملائکہ پر تفاخر فرماتے ہیں اس صورت میں تفاخر کا موقع زیادہ ہے کہ باوجود معلوم نہ ہونے کے محض احتمال پر رات بھر جاگتے ہیں اور عبادت میں مشغول رہتے ہیں ‘ اور ان کے علاوہ اور بھی مصالح ہوسکتے ہیں جھگڑے کی وجہ سے خاص رمضان المبارک میں تعیین بھلادی گئی اور اس کے بعد مصالح مذکورہ یا دیگر مصالح کی وجہ سے ہمیشہ کے لئے تعیین چھوڑد ی گئی ۔ اس میں بھی امت کے لئے خیر ہی ہے ۔ (انوار البیان از مولانا عاشق الہی بلند شہری رحمۃ اللہ علیہ ) اس رات میں فرشتے اور روح القدس اپنے پر ور دگار کے حکم سے ہر امر کو لے کر اتر تے ہیں ۔ الملائکہ کے ساتھ الروح بھی فرمایا جس سے جمہور علماء کے نزدیک حضرت جبرائیل علیہ السلام مراد ہیں اسی لئے ترجمہ میں لفظ روح القدس اختیار کیا گیا ہے ۔ بعض حضرات نے روح کا ترجمہ ر حمت بھی کیا ہے من کل امر کی تفسیر کے بارے میں روح المعانی میں چند اقوال لکھتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ یہ فرشتے اللہ کی طرف سے ہر طرح کی خیر و برکت لے کر نازل ہو تے ہیں ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب لیلۃ القدر ہو تی ہے تو جبرئیل علیہ السلام فرشتوں کی ایک جماعت میں نازل ہو تے ہیں اور ہر وہ بندہ جو کھڑے ہوئے یا بیٹھے ہوئے اللہ کا ذکر کر رہا ہو ان سب پر رحمت بھیجتے ہیں ۔ پھر عید الفطر کا دن ہو تا ہے تو اللہ تعالی اپنے فرشتوں کے سامنے بطور فخر ان بندوں کو پیش فرماتے ہیں کہ اے میرے فرشتو! اس مزدور کی کیا جزاء جس نے اپنے عمل کوپورا کردیا فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب اسکی جزاء یہ ہے کہ اس کا اجر پورا دے دیا جائے ۔ اللہ تعالی کا فرمان ہو تا ہے کہ میرے فرشتو! میرے بندوں اور میری بندیوں نے میرا فریضہ پورا کر دیا جو ان پر لازم تھا اور اب گڑ گڑا نے کے لئے نکلے ہیں قسم ہے میرے عزت اور جلال کی اور کرم کی اور میرے علوو ارتفاع کی کہ میں