آئینہ رمضان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سیدھی مسجد کی چھت پر جائے یعنی وضوء خانے سے نہ گزرنا پڑے تو اس صورت میں مسجد کے اوپر جاکر رات گزار سکتا ہے؟ الجواب حامداًومصلیاًومسلماً: دوسری صورت درست ہے اگر مسجد کا بالائی حصہ ابتداء ہی سے نماز کیلئے نہ بنایا گیا ہو تو محض سونے کیلئے اوپر چڑھنا مکروہ ہے۔فقط واللہ اعلم (خیرالفتاوی ص ۱۴۴ج۴) گا ئوں میں اعتکاف کرنے والوں کیلئے نماز جمعہ کا حکم سوال: عرض یہ ہے بندہ کا گھر دیہات میںہے , یہاں کی مسجد میں علاوہ نماز پنجگانہ کے جمعہ کی نماز بھی پڑھائی جاتی ہے گزشتہ رمضان میں بندہ اسی مسجد میں معتکف تھا , چونکہ نماز جمعہ کے وقت عدم مشارکت سے مشابہت منافقین لازم آتی ہے , اس خوف سے ابتداء سے اعتکاف ہی میں روزجمعہ کو ۱/۲ ۔۱۱ بجے سے تین بجے تک استثناء کرلیا تھا , اس وقت جاکر اپنے گھر میں بیٹھارہتا تھا , اور بعد اس کے پھر مسجد میں آکرحاضر ہوتا , یہ ایک مولوی صاحب کے مشورہ ہی سے کیا تھا ، مگر تردد ہے کہ اعتکاف مسنونہ ادا ہوا ہے یا نہیں،کیونکہ پورے عشرہ میں تو کچھ نقص رہ گیا ہے ، ازروئے مہر بانی اطلاع فرما کر ممنون فرماویں؟دوسری عرض یہ ہے کہ ہمارے دیہات سے شہر کی بڑی جامع مسجد دواڑھائی میل کی مسافت پر ہے کیا میں اپنی دیہاتی مسجد میں معتکف رہ کر شہر میں جاکر جمعہ پڑھ سکتا ہوں بلا استثناء مذکورہ الصدر کے، تیسری عرض یہ ہے کہ حا لت اعتکاف میں وقت جمعہ میں گھر نہ جاکران کے ساتھ بہ نیت نفل جمعہ ادا کرسکتا ہوں یا نہیں, مگر اس سے ایک مضحکہ پیدا ہوجائیگا, کہ دیکھو اب ہمارے سا تھ جمعہ پڑھ رہا ہے ،خیر جو مصلحت ہو حضور والا ارشاد فرماویں؟بندہ ہمیشہ اگر عذر نہ ہو شہر ہی میں جا کر جمعہ ادا کرتاہے ،ہمارا گائوں فنائے شہر کے بھی باہر ہے ، اس لئے وہاں جمعہ خود بھی نہیں پڑھتاہوں اور دوسروں کو بھی منع کرتا ہوں،مگر لوگ اسطرف کم التفات کرتے ہیں؟ الجواب حامداًومصلیاًومسلماً: قال فی الخلاصۃ ولا یخرج المعتکف من المسجد الالحاجۃ طبعیۃ الخ ۲۶۷ج۱وفی الدرالمختاروفی التاتار خانیہ عن الحجۃ:لوشرط وقت النذران یخرج لعیادۃ مریض اوصلوۃ جنازۃ وحضور مجلس علم جازذلک فلیحفظ، قال الشامی : یشیر الیہ قولہ فی الھدایۃ وغیرھا عند قولہ ولا یخرج الا لحاجۃ الانسان لا نہ معلوم وقوعھافلا بد من الخروج فیصیرمستثنی , والحاصل ان ما یغلب وقوعہ یصیر مستثنی حکما وان لم یشترطہ وما لا فلا الا اذاشرطہ اھ ص۲۱۶ج۱۔ خلاصہ عبارت سے معلوم ہوا کہ گا ئوں میں اعتکاف کرنے والے کو جمعہ کیلئے شہر میں جانا جائز نہیں کیونکہ وہ حاجت لازمہ نہیں ،لیکن اگر مستثنی کرلے تو جانا جائز ہے ،اور اس صورت میں یہ خروج ویسا ہوگا جیسا خروج لحاجتہ الانسان اور وہ مفسد