حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
صاحب سے ظہور ہوا ہے انشاء اللہ تعالیٰ آئندہ اس سے اضعافاً مضاعفتہً ظاہر ہوگا: وما ذٰلک علی اﷲ بعزیز۔ یہ الفاظ بے اختیار قلب سے نکلے ہیں ۔ اس میں نہ تصنّع کو دخل ہے اور نہ مہتمم صاحب کی خدمات کی داد ہے۔‘‘ ۱۳۴۸ھ مطابق ۱۹۲۹ء میں آپ مستقل مہتمم بنائے گئے اور دارالعلوم نے آپ کے زمانۂ اہتمام میں نمایاں ترقی کی۔ ۱۳۴۸ھ میں جب آپ نے انتظام دارالعلوم کی باگ ڈور ہاتھ میں لی تو اس کے انتظامی شعبے آٹھ تھے۔ جن کی تعداد اب تیس تک پہنچ چکی تھی۔ اس وقت دارالعلوم کی آمدنی کا بجٹ پچاس ہزار دو سو باسٹھ روپے سالانہ تھا اور آپ کے زمانے میں ساٹھ لاکھ تک پہنچ گیا تھا۔ اس وقت دارالعلوم کے عملے میں صرف ۴۵ ؍افراد تھے اور آپ کے زمانے میں عملے کی تعداد۲۵۰ تھی اور آپ کے آخری دور تک طلباء کی تعداد دو ہزار سے زائد تھی۔ اسی طرح عمارتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔ دارالتفسیر، دارالافتاء، دارالقرآن، مطبخ جدید، فوقانی دارالحدیث، بالائی مسجد، باب ا لظاہر، جامعہ طبیہ، دارالاقامہ جدید دومنزلہ، مہمان خانہ اورکتب خانہ کے دو جدید ہال وغیرہ جیسی عظیم الشان عمارتوں کی تعمیر و تکمیل حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ ہی کے دورِ اہتمام کی یادگار ہیں ۔دارالعلوم کی نمایاں ترقیات شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحق صاحب (اکوڑخٹک ) تحریر فرماتے ہیں : ’’دارالعلوم دیوبند کو جو خدا تعالیٰ نے علمی لحاظ سے، طلباء کے لحاظ سے اساتذہ اور علماء کے لحاظ سے، اقتصادیات اور تعمیرات کے لحاظ سے اور دوسرے ہر لحاظ سے جو خوبیاں عطا فرمائی ہیں اور ترقیات سے نوازا ہے۔ یہ سب کچھ حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کے دورِ اہتمام میں اور ان کے زیر نگرانی انجام کو پہنچا ہے۔ حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد طیب صاحبؒ کے نیابت اہتمام کے دور میں حضرت علامہ مولانا محمدانور شاہ صاحب کشمیریؒ دارالعلوم دیوبند کے صدر مدرس رہ چکے ہیں ۔ پھر ان کے بعد حضرت مولانا سید حسین احمد صاحب مدنی ؒ، حضرت حکیم الاسلامؒ ہی کے زمانہ اہتمام میں صدارتِ تدریس کے عہدے پر فائز رہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے اس زمانہ میں جو عروج اور ترقی حاصل کی، یہ تاج اوراس کا سہرا حضرت مہتمم صاحب مرحوم کی مساعی جمیلہ کے سر ہے اور یہ ان ہی کی مخلصانہ شبانہ روز مساعی کا ثمرہ ہے۔ آج شہر شہر، بستی بستی اور قریہ قریہ جو آپ کو یہ دینی علوم کے مدارس و مراکز نظر آتے ہیں اور ہرگائوں اور ہر بستی میں جو آپ کو دارالعلوم دیوبند کے فاضل، اکابر اساتذہ کے تلمیذ یا تلمیذ التلمیذ آپ کو جو نظر آتے ہیں ۔ یہ سب حضرت