حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
طبیعت منکسر بے روگ سادہ کتابوں کا ذخیرہ اور وِسادہ نقوشِ علم بر کاغذ نمایاں علوم نقش اندر سینہ پنہاں بشان ورع و تقویٰ زُہدِ وافر باخلاق حسن با علم حاضر بایں سامان عمرش تام کردہ بعقبیٰ شد بہ دنیا نام کردہ بایں آثار پاکش از جہاں شد بعقبیٰ سہل تر رفتہ رواں شدحضرت مولانا شمس الحق افغانی صاحبؒ شیخ الحدیث جامعہ عباسیہ بھاول پور، سابق استاذ دارالعلوم دیوبند زہے شیخ الحدیث استاذ دوراں بشمس الحق کہ حقا فخر افغاں بھاول پور میں ایک شمعِ فروزاں چمک اٹھتا ہے جس سے نورِ ایماں بـدَیْـبَـنْ اولاً استاد بودہ بذہن صاف و منہاج ستودہ وزیر دولت قلاّت ہم شد بدینساں علم با دولت بہم شد دوبارہ علم محض اورا کشیدہ نماند تا ازیں دولت رمیدہ بھاول پور کی تھی خوبی قسمت کہ دی شیخ الحدیث ہونے کی دعوت خطابت اور کتابت میں ہیں یکساں بلیغ و با اثر باعدلِ میزاںحضرت مولانا مناظر احسن گیلانیؒ پروفیسر جامعہ عثمانیہ حیدرآباد دکن، سابق مدیر ’’القاسم‘‘ دارالعلوم دیوبند مناظر احسن از گلہائے گیلاں ذکیِ بے بدل ہادیِ عرفاں بہار ازوے بہاراں شد بہ بستاں اگر مورے بیاید شد سلیماں دکن میں نور عرفاں جن سے پھیلا ضیائِ دینِ حق کا رنگ چمکا دکن میں علم حق کی طرح ڈالی ہزاروں نے مرادِ رفتہ پالی مصنف با تصانیف لطیفہ مٹے ہیں جن سے آثارِ کثیفہ مقالاتِ قلم دُرِّ ثمیں تھے خطابات ان سے بھی بڑھ کر حسین تھے بہ نظم و نثر یکساں بحرِ مسجود کہ نظمش دُرّ و نثرش درِّمنثور نصیبہ جامعہ عثمانیہ کا کہ اُن جیسا معلّم اُس نے پایا