حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
حضرت مو لا نا قاری صدیق احمد صاحب باندوی ؒ ، بانی جامعہ عربیہ ہتھورا، باندہ: مکرم جناب مو لانا محمد سالم صاحب ……………… دام کرمکم السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہٗ آج چوتھا دن ہے احقر اہلیہ کے علاج کے لیے بمبئی حاضر ہوا ہے ،کل اچانک حادثۂ جانکاہ کی اطلاع ملی لیکن یقین نہیں آیا اس لیے کہ شام ہی کو جناب غازی صاحب سے حضرت کی خیریت معلوم ہو ئی تھی اور اطمینان تھا بارش بہت تیز ہو رہی تھی آمد و رفت کے راستے بند تھے کئی جگہ ٹیلیفون ملا یا سب جگہ لا علمی کا جواب آیا محمد بھا ئی سے رابطہ قائم کیا مگر وہ دوسری جگہ تھے بعد میں خبر ملی اور ریڈیو سے بھی معلوم ہوا کہ خبر صحیح ہے دلی صدمہ پہنچا جس نے بھی سنا سب پر ایک سکتہ طاری رہا ۔ ہائے افسوس کہ اللہ پاک نے ایک نا یاب موتی عطا کیا تھا لیکن امت نے قدر نہ کی جس کا وبال ہے کہ اللہ نے یہ نعمت چھین لی اب ہاتھ ملنے سے کیا ہوتا ہے ،اللہ پاک حضرتؒ کے درجات بلند فر ما کر اپنے جوار رحمت میں جگہ عنایت فر ما ئے اور تمام پسماندگان و متوسلین کو صبر جمیل اور امت پر رحم فر ما کر اپنی قدرت کاملہ سے صحیح رہنما مر حمت فر مائے ۔ آج ایک تار بھی کیا ہے یہاں سے فر اغت کے بعد انشاء اللہ احقر حضرتؒ کے مزار پر حاضری دے گا۔ ……v……