حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مولانامحمد انعام الحسن ، بنگلہ والی مسجد ، دہلی: مکرم و محترم مو لا نا محمد سالم صاحب ، مو لا نا محمد اسلم صاحب و عزیزی اعظم صاحب زیدت عنا یا تہم السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ ٗ کل ظہر کے وقت بعض احباب کے فون سے سانحہ کا علم ہوا ، دفعۃً خبر ملنے سے جو اثر ہو نا چاہیے تھا وہ ہوا، تدفین میں شرکت کی غرض سے مغرب تک سواری کی کو شش و انتظار میں وقت گذر گیا ، لیکن مقدر کہ مہیا نہ ہو سکی اور تد فین میں شرکت سے محرومی رہی۔ یہ سانحہ صرف کسی ایک خاندان ہی کا نقصان نہیں پو ری امت کا نقصان ہے ، لیکن تقدیر خدا وندی پر راضی برضا کے علاوہ چارہ کیا ہے ، بس اب سوائے اناﷲ وانا الیہ راجعون، اللّٰھم أجر نی فی مصیبتی و اخلف لی خیراً منھا کے اور کیا کہیں ۔ متعلقین کی خدمات میں بعد سلام مسنون تعزیت فر ما ئیں ، عزیزان مو لا نا محمد طلحہ و مو لوی شاہد بھی کل سے یہیں آئے ہو ئے ہیں وہ بھی سلام مسنون فر ما تے ہیں ، ان کوحادثہ کا علم یہاں پہونچ کر ہی ہوا ۔ ……v……