حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
حرف آغاز تیرے فردوس تخیل سے ہے قدرت کی بہار تیری کشت فکر سے اگتے ہیں عالم سبزہ زار حضرت اقد س حکیم الا سلام مو لا نا محمد طیب صا حب ؒسا بق مہتمم دارالعلوم دیو بند علم وکمال ،حکمت و بصیرت، فہم و فراست، اخلا ق وعمل ، پا کیز گی و تقدس کی ایک خو بصورت تصویر، مسلک دیوبند کے ترجمان، حکمت قاسمیہ کے شارح اور سلف ِصا لحین کے سیرت و کردار کا عکسِ جمیل تھے۔ از شر ق تا غرب اسفار کا سلسلہ بھی اور دارالعلوم کے اہتما م کی ذمہ دا ریا ں بھی انجام، نہ اسفار سے انتظامی امو ر میں خلل نہ انتظا می امو ر دیگر مصر وفیا ت سے متاثر۔ہر مو ضو ع پر معر کۃ الا ٓ راء تصا نیف کا ایک خزانہ عا مرہ، ہر عنوان پر مواعظ و خطابا ت کا ایک بیش بہا ذخیرہ۔ در سگاہ ہو یا خانقاہ، مجلس ہو یاجلسہ، تحریر ہو یا تقریر ہر جگہ دارالعلوم کا تعارف، مسلک کی ترجمانی، اکابر دیوبند کا تذکرہ علم او ر علما ء کی با تیں ،کتا بوں کا ذکر احیا ء دین کی فکر ، معمولی بات کو اتنے حسین پیرایہ میں اداکر تے کہ غیر معمولی بن جا تی، معمولی لباس میں جچتے، شیروانی زیب تن فرماتے تو طیب سیرت، طیب مقال اورطیب احوال کی شعاعیں طول و عرض سے عکس ریز ہوتیں ، چلتے تو داعیانہ کمال، عالمانہ جمال اورعارفانہ جلال، راہوں میں قوس و قزح کے رنگ بکھیرتے، مجلس میں علم وحکمت کے موتی بکھیرتے، مہمات مسائل کو سہل و عام فہم اسلوب اور دلنشیں انداز میں حل کرنے کا ملکہ، اللہ اکبر! موضوع کی پابندی، سیاق و سباق کا احاطہ، عقلی اورنقلی دلائل کا التزام سبحان اللہ! حقائق کے ساتھ امثا ل، دقائق کے ساتھ لطائف او رمسائل کے ساتھ تحقیقات کی بارش، حکمت حکیم الاسلام ؒکے کلام کی نقیب ،سہل بیانی دیوانِ حکمت کی جنس نایاب ،بیان و خطابت کے شیشے میں شراب طہور، الفاظ کو خاتم کلام پر نگینہ بنا کر جڑ دینے کا ہنر، لب و لہجہ میں مٹھاس،صوتی حسن کازیر وبم دلوں کو زیر و زبرکردینے والا، تسلسل کے ساتھ ٹھہراو، جمائو، استقامت ،دماغ مضا مین ڈھالنے کی خدائی مشین جس