حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مو لا نا حکیم محمد عبد اللہ صاحب، مہتمم مدر سہ اسلامیہ گلزار حسینیہ، اجراڑہ، ضلع میرٹھ : گرا می قدر جناب عا لی ! حضرت مو لا نا محمدسالم قاسمی ۔ مو لا نا محمد اسلم قاسمی مد ظلہم العالی السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ مزاج گرامی !تاجدار اسلاف و ا کابر قائد ملت اسلامیہ ہند ،سلف صالحین حکیم الاسلام حضرت مو لا نا محمد طیب صاحب ؒ کے انتقال پر ملال کی خبر سن کر پو ر ے مدرسہ اور علاقہ بھر میں ایک حزن و ملال ، رنج و الم کی گھٹائیں ما حول پر چھا گئیں در حقیقت عالم اسلام بالخصوص ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ایسا عظیم نقصان واقع ہوا ہے کہ جس کی تلافی بظاہر کسی طرح ممکن نہیں ہے ۔ حضرت مر حوم و مغفور اس ادارہ کے سر پرست تھے ، آج یہ ادارہ آپ کی سر پرستی سے محروم ہو گیا ہے ، خدا وند قدوس اس ادارہ کو آں محترم جیسا سر پرست عطا فر مائے ۔ آمین، یہ خبرسنتے ہی مدرسہ کے اراکین اساتذہ کرام اور طلباء نے مل کر قرآن خوانی اور ایصال ثواب کیا، ایک تعزیتی جلسہ فوقانی مسجد میں منعقد ہوا ۔ اس تعزیتی جلسہ میں حضر ت حکیم الاسلامؒ کی زندگی بھر کی خدمات پر تفصیلات کے ساتھ روشنی ڈالی گئی اور ان کی ملی ، دینی ،تعلیمی ، تصنیفی خدمات کا اعتراف کیا گیا ، ایک تعزیتی قرارداد میں آپ حضرات اور تمام وابستگان و پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدر ی کیا گیا ، خداوند قدوس حضرؒت کوجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فر ما ئے ، مشیت باری تعالیٰ میں کس کی مجال ہے ۔ہم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ ……v……