حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
کر پھر تنزیہہ ِحق کا حق ادا کیا ہے جواہل بدع کے علی الرغم ان کے اخلاص للّٰہ اور اتباع انبیاء اللہ کا ثمرہ ہے جس سے وہ کامیابی کی منزل پر پہنچ گئے ؎ بود مورے ہوسے داشت کہ درکعبہ رسد دست بر پائے کبوتر زد و ناگاہ رسد‘‘(۸۹)علم غیب کی تعریف علم غیب حق تعالیٰ کی صفت خاص ہے،عام مخلوق کو تو کجا خاصانِ خاص انبیاء و رسل علیہم الصلوٰۃ والسلام کو بھی حاصل نہیں ، حتی کہ نبی آخرالزماں B کو بھی حاصل نہیں ، جس کا اعلان خود آپ کی زبانِ مبارک سے کرایا گیا۔ وَلاَ اَعْلَمُ الْغیبَ۔کہ غیب کے کسی قسم، کسی نوع، کسی جزء کا علم بھی مجھے نہیں ہے۔ صحابہ کرامؓ اور سلف صالحین نے دیگر سینکڑوں اختلافات کے باوجود یہ مسئلہ ایسا ہے کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں مگر بدقسمتی سے ایک فرقۂ مبتدع جو احداث فی الدین کو دین سمجھتا ہے اور اس کی اشاعت کو اپنا عظیم الشان کارنامہ۔ اس سلسلے میں کھلے ضلال میں مبتلاہے۔علم غیب کسے کہتے ہیں ذرا اس کی تعریف تو سنئے: ’’علم غیب وہ ہے جو بلاواسطۂ اسباب ہو، جب بھی وہ بالواسطہ آئے گا تو وہ حقیقی معنی میں علم غیب نہ ہوگا بلکہ علم غیب کی ہو بہو حکایت اور من وعن نقل ہوگی اور سب جانتے ہیں کہ علم کے عادی وسائل میں سے وحی ٔ الٰہی بھی ایک وسیلہ ہے بلکہ اولین وسیلہ ہے ،جس کے توسط سے عالم بشریت کے علم کی ابتداء ہوتی ہے، کشف ہو یا الہام ، فراست ہویا وجدان ، سب بعد کے وسائل اور وحی کے دست ِنگر توابع میں سے ہیں ،خود اصل نہیں ،اس لئے عادتاً حصولِ علم کا سب سے پہلا، سب سے زیادہ قطعی اور یقینی وسیلہ یہی وحی ٔالٰہی ہے۔ جسکے ذریعہ سے انسان علم سے آشنا ہوکر عالم کہلاتا ہے۔ پس جیسے سمع وبصر،عقل وخرد ،حدس وتجربہ، کشف والہام، علم کے کھلے اور چھپے ذارئع ہیں جن کے راستہ سے عالم الغیب والشھادۃ اس ظلوم وجہول انسان کو علم سے سرفراز فرماتا ہے، ایسے ہی وحی بھی ایک رفیع المنزلت اور لطیف ترین وسیلۂ علم ہے، جو صرف انبیاء علیہم السلام جیسے لطیف الاجسام ، لطیف الارواح ،لطیف القلوب اورلطیف الاسرار مقدس گر وہ کو عطا ہوتا ہے اور وہ اس کے واسطہ سے علومِ الٰہیہ، مرضیاتِ خداوندی اور شرائعِ ربانی کو جذب کرتے ہیں ،یا ان کی پاکیزہ ارواح غیب کے عالم کی طرف رخ کرتی ہیں ، جو عام نگاہوں سے اوجھل اور تمام علوم وکمالات کا سر چشمہ ہے۔ وہاں انھیں حقائق اور ملکوت کا روحانی مشاہدہ ہوتا ہے اور وہ ان سے علم اخذ کر کے دنیا کو دیتی ہیں ، جس سے دنیا میں روشنی پھیلتی ہے اور جن وبشر