حیات طیب رحمہ اللہ تعالی جلد 1 |
یات طیب |
|
مو لا نا عبد الحفیظ رحمانی صاحب، استاد مو لا نا آزاد کا لج، قا در آباد ضلع بستی : محترم المقام مو لا نا محمد سالم صاحب زاد مجدہٗ السلام علیکم و رحمۃ اللہ الحمد اللہ بعافیت ہو ں ، کل ریڈیوپر حضرت حکیم الاسلام رحمہ اللہ کے سانحۂ ارتحال کی خبر سن کر مبہوت ہو گیا ، یقینا حضرت والا ان نا بغۂ روزگار شخصیتوں میں سے تھے جن کے لیے ز مانہ بر سوں سے اپنی آنکھیں بچھا ئے رہتا ہے ، مو لا نا مر حوم ایسی جامع شخصیت کم از کم اس دور میں تو نظر نہیں آتی ، بلا شبہ حضرت کی وفات سے ایسا خلا پیدا ہو گیا ہے جو تا دیر پر نہیں ہو سکے گا ۔ حضرت حکیم الاسلامؒ ملت ابراہیمی کے مر د حکیم ، وسیع النظر محدث ، ژرف نگاہ فقیہ ، بے مثال خطیب دیدہ ور مصنف اور اسلاف کے علمی و عملی کار ناموں کے امین تھے جن خوش نصیبوں کو حضرت والا سے حجۃ اللہ البالغۃ پڑھنے کی سعادت حاصل ہو ئی ہے وہ تادم آخر مر حوم کی باریک نظری اور وسعت علم کی داد دیتے رہیں گے ۔ ایسی عظیم شخصیت تو ہزاروں کو سوگوار بنا دیتی ہے چہ جائیکہ اولاد اور اہل خاندان کو ، ان کے دکھ کا اندازہ لگا نا ہی مشکل ہے ، لیکن اس منزل کو عبور کر کے حضرت والا کو رفیق اعلیٰ سے ملنا تھا وہ جا ملے ، اللہ تعالیٰ درجات بلند فر ما ئیں ۔ ضرورت ہے کہ حضرت کے نصف صدی کے علمی و تصنیفی کا رناموں کو فروغ دینے کے لیے بطور یادگار (حکیم الاسلام اکیڈمی ) قائم کی جائے اور حضرت کی تا بناک زندگی کو مشعل راہ بنا دیا جائے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فر ما ئے ۔آمین ……v……